بھارتی باشندے کو پاکستانی شہریت فراہم کرنے پر 3افراد گرفتار

گرفتارشدگان میں 2سرکاری افسر بھی شامل ،فہیم2007میں پاکستان آیاتھا،ایجنٹ کے ذریعے نادرا کا برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا.


Adil Jawad January 14, 2013
حساس اداروں کی نشاندہی پر ایف آئی اے کی کارروائی، غیر ملکیوں کو جعل سازی کے ذریعے پاکستانی شہریت فراہم کرنیوالے گروہ سرگرم۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سرکاری اداروں میں غیرملکی شہریوں کو جعل سازی کے ذریعے پاکستانی شہریت فراہم کرنے والے گروہ سرگرم ، رشوت کے عوض کوئی بھی شخص پیدائشی سرٹیفکیٹ، کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ حاصل کرسکتا ہے۔

ایف آئی اے نے حساس اداروں کی نشاندہی پر بھارتی شہری کو جعل سازی کے ذریعے پاکستانی شہریت فراہم کرنے کے الزام میں دو سرکاری ملازمین سمیت3 افراد کو گرفتار کرلیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کو حساس اداروں کی جانب سے نشاندہی کی گئی تھی کہ بھارتی شہری محمد فہیم ولد مظہراﷲ 28 مئی 2007 کو پاکستان آیا تھا اور اس کے بعد وہ واپس اپنے ملک نہیں گیا اور اس نے لانڈھی ٹائون سے نادرا کا برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کررکھا ہے۔

برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلیے اس نے اپنی ولدیت کے خانے میں صغیر احمد کانام لکھوایا، یعنی صغیر احمد کے نام کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کو چوری کرکے اس کے بچوں کی تعداد میں اضافہ کرکے محمد فہیم کو پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا جبکہ اس پیدائشی سرٹیفکیٹ کے ذریعے بھارتی شہری نے نادرا کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کیلیے بھی درخواست جمع کرادی ہے، ایف آئی اے نے یہ اطلاعات ملنے کے بعد ملیر کے علاقے میں چھاپہ مار کر محمد فہیم کو گرفتار کرلیا اور اس کے قبضے سے نادرا کا پیدائشی سرٹیفکیٹ اور کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کیلیے جمع کرائی گئی درخواست کا ٹوکن حاصل کرلیا۔



بھارتی شہری نے تفتیش کاروں کو اپنا بھارتی پاسپورٹ بھی فراہم کردیا جس سے یہ ثابت ہوگیا کہ وہ کئی سالوں سے پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم ہے اور اب وہ جعل سازی کے ذریعے پاکستانی شہریت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے، اس سلسلے میں جب تفتیش کا دائرہ کار بڑھا گیا تو محمد فہیم نے انکشاف کیا کہ اس نے کورنگی کے رہائشی ایک ایجنٹ سلیم بنگالی سے پاکستانی شہری صغیر احمد اور اور ان کی اہلیہ کے شناختی کارڈز کی نقول خریدی تھیں اور بعد ازاں ان نقول کی مدد سے انھوں نے لانڈھی ٹائون کی یونین کونسل نمبر7اجمیر کالونی سے نادرا کا برتھ سرٹیفیکیٹ حاصل کیا اور اپنی پیدائش کی تاریخ بھی تبدیل کردی۔

انھوں نے بتایا کہ پیدائیشی سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کیلیے اس نے یونین کونسل کے کلرک سلطان علی خان کو ہزاروں روپے کی ادائیگی کی، ایف آئی اے نے جب یونین کونسل کے ریکارڈ کی تفصیلی چھان بین کی تو انکشاف کیا کہ بھارتی شہری کو پیدائشی سرٹیفیکیٹ کی فراہمی کیلیے تمام قواعد و ضوابط کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا تھا، اس نے مزید بتایا کہ برتھ سرٹفیکیٹ حاصل کرنے کے بعد اس نے نیشنل بینک کے افسر گل محمد چاچڑ کو ہزاروں روپے کی ادائیگی کی جس کے عوض گل محمد چاچڑ نے عوامی مرکز پر واقع نادرا کے دفتر سے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کیلیے اس کی درخواست جمع کرائی تھی۔

ایف آئی اے نے یو سی کلرک سلطان علی خان اور بینک افسر گل محمد چاچڑکو بھی گرفتار کرکے تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ یوسی سیکرٹریز، نادرا اور پاسپورٹ آفسز میں اثرورسوخ رکھنے والے سرکاری ملازمین اور ایجنٹوں پر مشتمل کئی منظم گروہ سرگرم ہیں جو کسی بھی غیرملکی شہری کو بھاری رشوت کے عوض پاکستانی شہریت اور پاسپورٹ فراہم کرتے ہیں، ذرائع نے یہ بتایا کہ یہ گروہ اتنے بے خطر ہیں کہ وہ بھارتی شہریوں کے معاملے میں بھی کسی قسم کا ڈر یا خوف محسوس نہیں کرتے اور پیسے کے عوض کسی بھی شخص کو پاکستانی شہریت اور سفری دستاویزات فراہم کرنے کا دعوی کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں