وزیراعظم نے بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کا اعلان کردیا

اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آئین کے آرٹیکل234 کے تحت بلوچستان حکومت کو برطرف کرنے کافیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم

وفاقی حکومت نے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آئین کے آرٹیکل234 کے تحت بلوچستان حکومت کو برطرف کرکے صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کافیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے بلوچستان حکومت برطرف کرکے صوبے میں گورنر راج نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔

کوئٹہ میں وزیر اعظم نے علمدار روڈ بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعزیت کے دوران ہزارہ برادری کے عمائدین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ اور سردار عمر گورگیج بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات کے دوران ہزارہ برادری کے رہنما قیوم چنگیزی نے کہا کہ گذشتہ 2 دہائیوں سے ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ سب کچھ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔


انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ صوبہ بلوچستان کی ذمہ داری پاک فوج کے حوالے کی جائے۔ بلوچستان حکومت کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔ پاک فوج کے ذریعے ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ میڈیا کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ ہزارہ برادری پر حملے اور شہدا کی ایف آئی آر درج کی جائے اور جاں بحۡق افراد کے لواحقین کو ملازمتیں دی جائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وفاقی کابینہ میں شامل تمام وزرا ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ملک کو دہشتگردی اور انتہاپسندی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اس کے خلاف ہمیں متحد ہوکر لڑنا ہوگا تاکہ ملک کو ایک بار پھر امن کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ صوبے میں موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آئین کے آرٹیکل234 کے تحت بلوچستان حکومت کو برطرف کرکے صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کافیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ گورنر بلوچستان نواب ذوالفقارعلی مگسی صوبے میں امن و امان کے قیام کےلئے اپنا کردار ادا کریں گےاس سلسلے میں ایف سی بھی ان کی بھر پور معاونت کرے گی۔
Load Next Story