سندھ اسمبلی میں الطاف حسین سے منسوب یونیورسٹیوں کے نام تبدیل کرنے کا بل منظور
کراچی کی یونیورسٹی عبدالستار ایدھی جب کہ حیدر آباد کی یونیورسٹی محترمہ فاطمہ جناح کے نام سے منسوب ہوگی، بل کا متن
لاہور:
سندھ اسمبلی میں بانی ایم کیو ایم کے نام پر کراچی اور حیدر آباد میں مجوزہ یونیورسٹیوں کے نام تبدیل کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے.
اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا تو سینئیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے الطاف حسین کے نام سے کراچی اورحیدرآباد کی یونیورسٹیز کا نام تبدیل کرنے سےمتعلق بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز کے قیام کا بل اسی ایوان میں پیش کیا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ یونیورسٹی کانام بانی ایم کیوایم کےنام سےرکھا جائے، تمام حالات کے باوجود ہم نے اُس مطالبے کوعزت دی تھی، اس زمین اور مٹی نے ہمیں عزت دی لیکن کسی نے اس کا پاس نہ رکھا، الطاف حسین نے بڑے فخر سے برطانوی پاسپورٹ دکھایا تھا، جو پاکستان کو نہ مانےاس کے نام پر یونیورسٹی کا نام کیسے رکھا جاسکتا ہے۔ کراچی میں مجوزہ یونیورسٹی الطاف حسین کے بجائے عبدالستار ایدھی جب کہ حیدر آباد کی یونیورسٹی مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے نام سے موسوم کی جارہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سندھ کابینہ نے الطاف حسین یونیورسٹی کا نام تبدیل کر دیا
ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے اس کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن ہمیں 70 برسوں کے دوران مختلف حوالوں سے شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا، یہ ہماری سرزمین ہے ہمیں اس کو بنانا اور چلانا ہے، ہماری خواہش ہے کہ کل ہماری آئندہ نسلوں میں سے کسی کو یہ شکوہ نہ کرنا پڑے کہ مہاجرین کی اولادوں کو ایک مخصوص نظر سے دیکھا جارہا ہے۔ قول سے زیادہ اعمال اہمیت رکھتے ہیں،اعمال کی بنیاد پر ہی حکومتیں یاد رکھی جاتی ہیں۔ اس لئے نام کوئی بھی ہو سندھ کے شہروں میں تعلیمی ادارے بنائے جائیں۔ کسی بھی تعلیمی ادارے کو اس شخص کے نام سے موسوم نہ کیا جائے جو کسی بھی حوالے سے پاکستان کے خلاف بات کرچکا ہو۔
مسلم لیگ فنکشنل کی مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ اس اسمبلی میں ہم ایک عجیب کنفیوزن کا شکار ہوتے ہیں، ایک طرف کہا جارہا ہے کہ ہمیں تعصب کا شکار کیا جارہا ہے، اگر یونیورسٹی کے قیام کی بات کی جائے تو مجھے وہ وقت یاد آتا ہے جب کراچی میں موجود سندھ یونیورسٹی کو کراچی سے نکال کر حیدرآباد منتقل کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں بانی ایم کیو ایم کے نام پر کراچی اور حیدر آباد میں مجوزہ یونیورسٹیوں کے نام تبدیل کرنے کے بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔
واضح رہے کہ 2014 میں ملک ریاض کی جانب سے کراچی اور حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم کے نام سے یونیورسٹیوں کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا جس کے سلسلے میں سندھ اسمبلی میں قانون سازی بھی ہوئی تھی۔
سندھ اسمبلی میں بانی ایم کیو ایم کے نام پر کراچی اور حیدر آباد میں مجوزہ یونیورسٹیوں کے نام تبدیل کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے.
اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا تو سینئیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے الطاف حسین کے نام سے کراچی اورحیدرآباد کی یونیورسٹیز کا نام تبدیل کرنے سےمتعلق بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز کے قیام کا بل اسی ایوان میں پیش کیا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ یونیورسٹی کانام بانی ایم کیوایم کےنام سےرکھا جائے، تمام حالات کے باوجود ہم نے اُس مطالبے کوعزت دی تھی، اس زمین اور مٹی نے ہمیں عزت دی لیکن کسی نے اس کا پاس نہ رکھا، الطاف حسین نے بڑے فخر سے برطانوی پاسپورٹ دکھایا تھا، جو پاکستان کو نہ مانےاس کے نام پر یونیورسٹی کا نام کیسے رکھا جاسکتا ہے۔ کراچی میں مجوزہ یونیورسٹی الطاف حسین کے بجائے عبدالستار ایدھی جب کہ حیدر آباد کی یونیورسٹی مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے نام سے موسوم کی جارہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سندھ کابینہ نے الطاف حسین یونیورسٹی کا نام تبدیل کر دیا
ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے اس کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن ہمیں 70 برسوں کے دوران مختلف حوالوں سے شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا، یہ ہماری سرزمین ہے ہمیں اس کو بنانا اور چلانا ہے، ہماری خواہش ہے کہ کل ہماری آئندہ نسلوں میں سے کسی کو یہ شکوہ نہ کرنا پڑے کہ مہاجرین کی اولادوں کو ایک مخصوص نظر سے دیکھا جارہا ہے۔ قول سے زیادہ اعمال اہمیت رکھتے ہیں،اعمال کی بنیاد پر ہی حکومتیں یاد رکھی جاتی ہیں۔ اس لئے نام کوئی بھی ہو سندھ کے شہروں میں تعلیمی ادارے بنائے جائیں۔ کسی بھی تعلیمی ادارے کو اس شخص کے نام سے موسوم نہ کیا جائے جو کسی بھی حوالے سے پاکستان کے خلاف بات کرچکا ہو۔
مسلم لیگ فنکشنل کی مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ اس اسمبلی میں ہم ایک عجیب کنفیوزن کا شکار ہوتے ہیں، ایک طرف کہا جارہا ہے کہ ہمیں تعصب کا شکار کیا جارہا ہے، اگر یونیورسٹی کے قیام کی بات کی جائے تو مجھے وہ وقت یاد آتا ہے جب کراچی میں موجود سندھ یونیورسٹی کو کراچی سے نکال کر حیدرآباد منتقل کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں بانی ایم کیو ایم کے نام پر کراچی اور حیدر آباد میں مجوزہ یونیورسٹیوں کے نام تبدیل کرنے کے بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔
واضح رہے کہ 2014 میں ملک ریاض کی جانب سے کراچی اور حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم کے نام سے یونیورسٹیوں کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا جس کے سلسلے میں سندھ اسمبلی میں قانون سازی بھی ہوئی تھی۔