شیخوپورہ میں شالیمار ایکسپریس اور آئل ٹینکر میں تصادم 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی
ٹرین کی شیخوپورہ میں آئل ٹینکر سے ٹکر ہوئی جس سے بوگیوں میں آگ لگ گئی، حادثے میں ٹرین ڈرائیور بھی جاں بحق ہوگیا
لاہور سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین شیخوپورہ کے قریب آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس سے ٹرین کی بوگیوں میں آگ لگ گئی اور اس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور سمیت 3 افراد جاں بحق جب کہ متعدد مسافر زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین شالیمار ایکسپریس شیخوپورہ میں ریلوے پھاٹک پر آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس سے آگ بھڑک اٹھی اور اس نے دیکھتے ہی دیکھتے ٹرین کی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 اور فائربریگیڈ کی متعدد گاڑیاں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں، حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی 5 بوگیوں میں شدید آگ لگی جس سے 3 بوگیاں مکمل طور پر جل گئیں جب کہ آگ نے ارد گرد کے کچھ علاقے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کی 8 گاڑیوں نے مسلسل کوششوں کے بعد 2 گھنٹے سے زائد وقت میں آگ پر قابو پالیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے مسافروں کو ٹرین سے باہر نکالا جن میں زخمی ہونے والوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔ شیخوپورہ انتظامیہ نے حادثے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور ڈاکٹروں و پیرا میڈیکل اسٹاف کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا۔
جائے حادثہ پر موجود ایک عینی شاہد نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس رات 12 بجے کے قریب شیخوپورہ میں ہرن مینار ریلوے پھاٹک پر پہنچی تو پھاٹک کراس کرتے ہوئے آئل ٹینکر سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں زور دار دھماکا ہوا اور آگ بھڑک اٹھی جس نے ٹرین کی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ترجمان ریلوے نے بتایا کہ آئل ٹینکر کا ایکسل ٹوٹنے کی وجہ سے ٹینکر پٹری پر ہی رک گیا جس کے نتیجے میں ٹریک پر آنے والی ٹرین ٹینکر سے ٹکراگئی جس سے ٹینکر میں موجود آئل نے آگ پکڑلی۔ ریلوے حکام کے مطابق آئل ٹینکر کے ڈرائیور کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، حادثے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے بتایا کہ جس جگہ حادثہ ہوا وہاں ریلوے پھاٹک اور گیٹ مین بھی موجود تھا۔ انہوں نے حادثے میں ٹرین ڈرائیور کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حادثے میں ریلوے کی غلفت پائی گئی تو اسے چھپایا نہیں جائے گا جب کہ ٹرین کی تاخیر سے روانگی کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں، اگر ٹرین وقت پر بھی روانہ ہوتی تو آئل ٹینکر کے پھاٹک کراس کرنے کا کوئی وقت متعین نہیں اس لیے حادثے کو اس طرح نہ جوڑا جائے۔
علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے جائے حادثے پر نمائندہ ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں 2 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 12 سے 13 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین شالیمار ایکسپریس شیخوپورہ میں ریلوے پھاٹک پر آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس سے آگ بھڑک اٹھی اور اس نے دیکھتے ہی دیکھتے ٹرین کی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 اور فائربریگیڈ کی متعدد گاڑیاں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں، حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی 5 بوگیوں میں شدید آگ لگی جس سے 3 بوگیاں مکمل طور پر جل گئیں جب کہ آگ نے ارد گرد کے کچھ علاقے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کی 8 گاڑیوں نے مسلسل کوششوں کے بعد 2 گھنٹے سے زائد وقت میں آگ پر قابو پالیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے مسافروں کو ٹرین سے باہر نکالا جن میں زخمی ہونے والوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔ شیخوپورہ انتظامیہ نے حادثے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور ڈاکٹروں و پیرا میڈیکل اسٹاف کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا۔
جائے حادثہ پر موجود ایک عینی شاہد نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس رات 12 بجے کے قریب شیخوپورہ میں ہرن مینار ریلوے پھاٹک پر پہنچی تو پھاٹک کراس کرتے ہوئے آئل ٹینکر سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں زور دار دھماکا ہوا اور آگ بھڑک اٹھی جس نے ٹرین کی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ترجمان ریلوے نے بتایا کہ آئل ٹینکر کا ایکسل ٹوٹنے کی وجہ سے ٹینکر پٹری پر ہی رک گیا جس کے نتیجے میں ٹریک پر آنے والی ٹرین ٹینکر سے ٹکراگئی جس سے ٹینکر میں موجود آئل نے آگ پکڑلی۔ ریلوے حکام کے مطابق آئل ٹینکر کے ڈرائیور کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، حادثے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے بتایا کہ جس جگہ حادثہ ہوا وہاں ریلوے پھاٹک اور گیٹ مین بھی موجود تھا۔ انہوں نے حادثے میں ٹرین ڈرائیور کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حادثے میں ریلوے کی غلفت پائی گئی تو اسے چھپایا نہیں جائے گا جب کہ ٹرین کی تاخیر سے روانگی کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں، اگر ٹرین وقت پر بھی روانہ ہوتی تو آئل ٹینکر کے پھاٹک کراس کرنے کا کوئی وقت متعین نہیں اس لیے حادثے کو اس طرح نہ جوڑا جائے۔
علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے جائے حادثے پر نمائندہ ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں 2 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 12 سے 13 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔