سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پر سنجیدگی سے غور جاری ہے امریکی نائب صدر

اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی ایرانی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا، مائیک پینس

اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی ایرانی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا، مائیک پینس۔ فوٹو:فائل

امریکی نائب صدر مائیک پینس نے گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی (اے آئی پی اے سی) کے 3 روزہ اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران پر نظر رکھے ہوئے ہے اور خطے کو غیر مستحکم اور اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی ایرانی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پینس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لیے امریکا کے عزم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن کی راہ تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ صدر امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔


امریکی نائب صدر نے ایران کے ساتھ امریکا اور دیگر 5 ملکوں کی طرف سے کیے گئے جوہری معاہدے کی ٹرمپ انتظامیہ کی مخالفت کا اعادہ کیا۔ دوسری طرف ایران نے کہا کہ وہ خلیج میںکسی ممکنہ جھڑپ کا ذمے دار امریکا کو قرار دے گا۔ ایران کے مسلح افواج کے ڈپٹی سربراہ بریگیڈیئر جنرل مسعود جزائری نے کہا کہ خلیج میں تصادم کے امریکی دعوے جھوٹی رپورٹوں اور مذموم مقاصد پر مبنی ہیں۔

دوسری جانب ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاؤ الدین بروجردی نے کہا کہ پارلیمان میں امریکی فوج اور سی آئی اے کے دہشت گرد ہونے کے بارے میں دو ہنگامی بل پیش کیے جائیں گے۔ امریکی فوج نے علاقے میں عام شہریوں کا قتل عام کرنے والے دہشت گردوں کی بھرپور مدد و حمایت کی ہے۔
Load Next Story