ٹرمپ نے اوباما دور کا ماحولیاتی تحفظ کا قانون منسوخ کردیا

ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا کو دوبارہ سے امیر ترین ملک بنانے کا عزم

امریکا میں نوکریاں لائیں گے اورعوام کے خواب پورے کریں گے، ٹرمپ۔ فوٹو: فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیش رو براک اوباما کے دور میں متعارف کرائے گئے ماحولیاتی تحفظ کے قانون کو منسوخ کرتے ہوئے امریکا کو ایک بار پھر سے امیر ملک بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر براک اوباما کی ماحولیاتی تبدیلی (کلائمیٹ چینج) سے متعلق پالیسی کو منسوخ کرنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کردیئے ہیں جس کے بعد ماحولیاتی تحفظ سے متعلق اوباما دور کے ایک درجن سے زائد منصوبے منسوخ ہو گئے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اوباما دور کے منسوخ کئے گئے منصوبوں میں کاربن کے اخراج میں کمی کا کلین پاور پلان بھی شامل ہے۔ اس موقع پر صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کو دوبارہ امیر بنائیں گے، نوکریاں لائیں گے اورعوام کے خواب پورے کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ایٹمی ہتھیاروں پر عالمی پابندی غیر حقیقت پسندانہ ہے، امریکا

وائٹ ہاؤس کے ترجمان شون اسپائسر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس صدارتی اقدام سے امریکا میں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور عوام کو سستی بجلی کی فراہمی بھی ممکن ہوسکے گی۔


ٹرمپ کے اس اعلان کو توانائی کے استعمال کی آزادی کا ایگزیکٹو آرڈر قرار دیا گیا ہے۔ اس طرح امریکا میں رکازی ایندھن (فوسل فیول) یعنی تیل، گیس اور بطورِ خاص کوئلے سے بجلی بنانے والی صنعت کو تقویت حاصل ہوگی۔ البتہ اس کے نتیجے میں آلودگی بھی بڑھے گی لیکن ٹرمپ کے نزدیک یہ کوئی مسئلہ نہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ میں بھی تبدیلی

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارت سنبھالتے ہی وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ سے وہ پورا سیکشن ہی ختم کردیا گیا تھا جو اوباما دور میں بہت وسیع اور فعال تھا۔ علاوہ ازیں ٹرمپ نے امریکا میں ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی (ای پی اے) کا نیا سربراہ بھی ایک ایسے 'ماہر' کو مقرر کیا ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تصور پر یقین ہی نہیں رکھتے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: کاربن ڈائی آکسائیڈ سے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ نہیں ہوا، سربراہ ماحولیاتی تنظیم
Load Next Story