ووٹرلسٹوں کی تصدیق ہڑتال اورسوگ کے باعث خانہ شماری کا کام متاثر
شہر کے کشیدہ حالات کےباعث 14جنوری تک کام مکمل نہ ہوسکا،بیک وقت ووٹر لسٹوں کی تصدیق اور خانہ شماری ہوگی، محبوب انور.
کراچی میں گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کے حوالے سے خانہ شماری کا کام پیر کو بھی شدید متاثر رہا۔
شیڈول کے مطابق خانہ شماری کا کام 14 جنوری کو مکمل کیا جانا تھا تاہم سانحہ کوئٹہ کے خلاف ہڑتال ، دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کے باعث کراچی میں دو دن تک روزمرہ معمولات مفلوج رہے جس کے باعث خانہ شماری مہم بروقت مکمل نہ کی جاسکی، صوبائی الیکشن کمشنر محبوب انور نے کہا کہ کراچی میں موجودہ صورتحال کے پیش نظرخانہ شماری کا کام متاثر ہوا ہے تاہم مجموعی طور پر 23 دن دستیاب ہیں جس میں بیک وقت گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کے ساتھ ساتھ خانہ شماری کا کام بھی کیا جاسکتا ہے، منگل کو ترجیحی بنیادوں پر خانہ شماری کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔
شیڈول کے حوالے سے منگل کو الیکشن کمیشن اسلام آباد سے جو فیصلہ آئے گا اس کے مطابق عمل کیا جائے گا،تفصیلات کے مطابق پیر کو بھی شہر کی مجموعی صورتحال پرامن نہ رہی، پبلک ٹرانسپورٹ کی قلت اور موٹرسائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی کے باعث ا لیکشن کمیشن کا بیشتر عملہ فیلڈ نہیں پہنچ پایا، ضلع شرقی و ملیر میں تصدیق کنندگان کی حاضری نہ ہونے کے برابر تھی جس کے باعث خانہ شماری کا کام نہ ہوسکا جبکہ گذشتہ تین دنوں میں ضلع ملیر میں 60 فیصد اور ضلع شرقی میں35 فیصد خانہ شماری کا کام مکمل کیا گیا ہے۔
پیر کو عملے کی قلت کے باعث ضلع غربی میں 20 فیصد، ضلع جنوبی میں10فیصد اور ضلع وسطی میں 15فیصد خانہ شماری کی گئی جبکہ مجموعی طور پرضلع غربی میں 40 فیصد، ضلع جنوبی میں 75فیصد اور ضلع وسطی میں 60 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
شیڈول کے مطابق خانہ شماری کا کام 10تا 14جنو ری اور گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کا عمل 15جنوری تا یکم فروری مکمل کیا جانا ہے، سانحہ کوئٹہ کے خلاف کراچی میں کی جانے والی ہڑتال اور دوروزہ سوگ اور شہر بھر میں جاری دھرنوں کے باعث دو دن تک خانہ شماری کا کا شدید متاثر رہا اور شیڈول کے مطابق مکمل نہ کیا جاسکا، ضلعی افسران نے بتایا کہ منگل کو ترجیحی بنیادوں پر خانہ شماری کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی جائیگی اور جن مقامات پر اس مہم کی تکمیل ہوجائے گی وہاں گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کا عمل شروع کردیا جائے گا۔
شیڈول کے مطابق خانہ شماری کا کام 14 جنوری کو مکمل کیا جانا تھا تاہم سانحہ کوئٹہ کے خلاف ہڑتال ، دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کے باعث کراچی میں دو دن تک روزمرہ معمولات مفلوج رہے جس کے باعث خانہ شماری مہم بروقت مکمل نہ کی جاسکی، صوبائی الیکشن کمشنر محبوب انور نے کہا کہ کراچی میں موجودہ صورتحال کے پیش نظرخانہ شماری کا کام متاثر ہوا ہے تاہم مجموعی طور پر 23 دن دستیاب ہیں جس میں بیک وقت گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کے ساتھ ساتھ خانہ شماری کا کام بھی کیا جاسکتا ہے، منگل کو ترجیحی بنیادوں پر خانہ شماری کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔
شیڈول کے حوالے سے منگل کو الیکشن کمیشن اسلام آباد سے جو فیصلہ آئے گا اس کے مطابق عمل کیا جائے گا،تفصیلات کے مطابق پیر کو بھی شہر کی مجموعی صورتحال پرامن نہ رہی، پبلک ٹرانسپورٹ کی قلت اور موٹرسائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی کے باعث ا لیکشن کمیشن کا بیشتر عملہ فیلڈ نہیں پہنچ پایا، ضلع شرقی و ملیر میں تصدیق کنندگان کی حاضری نہ ہونے کے برابر تھی جس کے باعث خانہ شماری کا کام نہ ہوسکا جبکہ گذشتہ تین دنوں میں ضلع ملیر میں 60 فیصد اور ضلع شرقی میں35 فیصد خانہ شماری کا کام مکمل کیا گیا ہے۔
پیر کو عملے کی قلت کے باعث ضلع غربی میں 20 فیصد، ضلع جنوبی میں10فیصد اور ضلع وسطی میں 15فیصد خانہ شماری کی گئی جبکہ مجموعی طور پرضلع غربی میں 40 فیصد، ضلع جنوبی میں 75فیصد اور ضلع وسطی میں 60 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
شیڈول کے مطابق خانہ شماری کا کام 10تا 14جنو ری اور گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کا عمل 15جنوری تا یکم فروری مکمل کیا جانا ہے، سانحہ کوئٹہ کے خلاف کراچی میں کی جانے والی ہڑتال اور دوروزہ سوگ اور شہر بھر میں جاری دھرنوں کے باعث دو دن تک خانہ شماری کا کا شدید متاثر رہا اور شیڈول کے مطابق مکمل نہ کیا جاسکا، ضلعی افسران نے بتایا کہ منگل کو ترجیحی بنیادوں پر خانہ شماری کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی جائیگی اور جن مقامات پر اس مہم کی تکمیل ہوجائے گی وہاں گھر گھر ووٹرز لسٹوں کی تصدیق کا عمل شروع کردیا جائے گا۔