ایف بی آر چیئرمین کو براہ راست سمری بھجوانے پر پابندی
آڈٹ اعتراضات کے باعث سمریوں کیلیے پہلے ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے مشاورت کرنا ہوگی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے تمام ماتحت اداروں اور ڈپارٹمنٹ پر افسران و اہلکاروں کے ملکی و غیر ملکی دوروں اور ملازمین کو انعامات و اعزازایہ کی فراہمی سمیت دیگر سمریاں براہ راست چیئرمین ایف بی آر کو بھجوانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے لیٹر نمبر C.No.5(2)S&M/2012/166046-R کے تحت تمام ممبران، ڈائریکٹرز جنرل اور افسران کو آفس آرڈر جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے مشاہدے میں آیا ہے کہ ڈپارٹمنٹس اور ونگز کی طرف سے مالی و انتظامی معاملات کے کیس اور اس بارے میں تجاویزپر مشتمل سمریاں منظوری کیلیے ایڈمنسٹریشن ونگ کی مشاورت کے بغیر براہ راست سیکریٹری ریونیو ڈویژن و چیئرمین ایف بی آر کو بھجوادی جاتی ہیں۔
اس سے سمریوں اور تجاویز کا متعلقہ رولز و پالیسی کے تناظر میں درست جائزہ نہیں لیا جاتا اور نہ ہی فنڈز کی دستیابی کے بارے میں علم ہوپاتا ہے جس سے انتہائی سنگین نوعیت کے آڈٹ اعتراضات کے پیرے بن رہے ہیں، مذکورہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئی ماتحت ڈپارٹمنٹ آئندہ ایسی کوئی سمری اور تجویز ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی مشاورت کے بغیر چیئرمین ایف بی آر و سیکریٹری ریونیو ڈویژن کو نہیں بھجوائے گا جس کے مالی و انتظامی اثرات مرتب ہوتے ہونگے۔
لیٹر کے مطابق آئندہ ماتحت ڈپارٹمنٹس اور ادارے دوروں ، اعزازیہ اور انعامات کی ادائیگیوں، ترقی، نئی آسامیوں اور دفاتر و آسامیوں کی ری ایلوکیشن کی سمریاں براہ راست چیئرمین ایف بی آر و سیکریٹری ریونیو ڈویژن کو نہیں بھجوائیں گے، اس کیلیے پہلے ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے مشاورت کرنا ہوگی۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے لیٹر نمبر C.No.5(2)S&M/2012/166046-R کے تحت تمام ممبران، ڈائریکٹرز جنرل اور افسران کو آفس آرڈر جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے مشاہدے میں آیا ہے کہ ڈپارٹمنٹس اور ونگز کی طرف سے مالی و انتظامی معاملات کے کیس اور اس بارے میں تجاویزپر مشتمل سمریاں منظوری کیلیے ایڈمنسٹریشن ونگ کی مشاورت کے بغیر براہ راست سیکریٹری ریونیو ڈویژن و چیئرمین ایف بی آر کو بھجوادی جاتی ہیں۔
اس سے سمریوں اور تجاویز کا متعلقہ رولز و پالیسی کے تناظر میں درست جائزہ نہیں لیا جاتا اور نہ ہی فنڈز کی دستیابی کے بارے میں علم ہوپاتا ہے جس سے انتہائی سنگین نوعیت کے آڈٹ اعتراضات کے پیرے بن رہے ہیں، مذکورہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئی ماتحت ڈپارٹمنٹ آئندہ ایسی کوئی سمری اور تجویز ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی مشاورت کے بغیر چیئرمین ایف بی آر و سیکریٹری ریونیو ڈویژن کو نہیں بھجوائے گا جس کے مالی و انتظامی اثرات مرتب ہوتے ہونگے۔
لیٹر کے مطابق آئندہ ماتحت ڈپارٹمنٹس اور ادارے دوروں ، اعزازیہ اور انعامات کی ادائیگیوں، ترقی، نئی آسامیوں اور دفاتر و آسامیوں کی ری ایلوکیشن کی سمریاں براہ راست چیئرمین ایف بی آر و سیکریٹری ریونیو ڈویژن کو نہیں بھجوائیں گے، اس کیلیے پہلے ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے مشاورت کرنا ہوگی۔