شمسی توانائی سے 500 دیہاتوں کو بجلی فراہم کی جائیگی

منصوبے میں فوٹو وولٹک ٹیکنالوجی استعمال کریں گے، ڈائریکٹر جنرل پی سی آر ای ٹی


APP January 15, 2013
معاشی ترقی کیلیے سماجی اور سیاسی کوششیں تحقیقی اور ترقیاتی اداروں کے تعاون کے بغیر کارگر نہیں ہو سکتیں، ڈائریکٹر جنرل خالد اسلام فوٹو: ایکسپریس

قابل تجدیدشمسی توانائی سے فوٹو وولٹک کے طریقہ کار کے ذریعے ابتدائی طور پر 500دیہاتوں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔

یہ بات پاکستان کونسل آف رینیوایبل انرجی ٹیکنالوجیز (پی سی آر ای ٹی) کے ڈائریکٹر جنرل خالد اسلام نے کہی۔ انھوں نے کہا کہ معاشی ترقی کیلیے سماجی اور سیاسی کوششیں تحقیقی اور ترقیاتی اداروں کے تعاون کے بغیر کارگر نہیں ہو سکتیں، موجودہ حکومت سائنس اور ٹیکنالوجی انفرااسٹرکچر کی ضرورت سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور تحقیقی و ترقیاتی اداروں کو مضبوط اور تعلیم کے معیار کو بلند کررہی ہے۔



خالد اسلام نے کہا کہ تعلم کی حوصلہ افزائی کیلیے پی سی آر ای ٹی سولر انرجی سمیت قابل تجدید توانائی ذرائع کی ترقی اور استعمال سے متعلق سنجیدہ پروگرام شروع کرچکی ہے جن میں پون بجلی گھر، بائیوگیس اور تھرمل سولر ڈیوائسز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد سلیکون کرسٹل گرو اور ویفرنگ کی اپ گریڈیشن اور سیل فیبریکیشن اور لیمینیشن کی سہولتیں ہے۔

جس سے سولر سیلز اور موڈیولز 80 کلو واٹ تک بڑھ جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ فوٹو وولٹیک ایک صاف اور ماحول دوست ٹیکنالوجی ہے جو سورج کی توانائی کو براہ راست بجلی میں تبدیل کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ5 سال میں فوٹووولٹیک سیکٹر نے 50 فیصد سالانہ ترقی کی ہے، دور دراز علاقوں کے رہنے والوں کے سماجی ومعاشی حالات بہتر کرنے کے لیے اس سے متعلق شعور اجاگر کرنے ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں