پی پی اور ن لیگ کو نگراں حکومت پر مُک مکا نہیں کرنے دینگے عمران خان
خدشہ ہے کہیں فخرالدین جی ابراہم بھی عہدہ نہ چھوڑ دیں، توہین عدالت بل چوروں کو بچانے کے لیے لایا گیا ہے، انٹرویو
LONDON:
تحر یک انصاف کے چیئر مین عمر ان خا ن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو نگران حکو مت کے معاملے پر مک مکائو نہیں کر دینگے' حکو مت میں دور بین سے بھی کوئی ایماندارنظر نہیں آتا بلکہ کرپٹ لوگوں کا ٹولہ اقتدار پر قابض ہے۔
اتوارکو اپنے ایک انٹر ویو میں تحر یک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ ایماندار آدمی کرپٹ لوگوں کیساتھ نہیں چل سکتا'خدشہ ہے کہ کہیں چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم بھی ان لوگوں کی وجہ سے اپنا عہدہ چھوڑ کر نہ چلے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ نگراں حکومت کی تشکیل پر تحفظات ہیں اگر اس میں فخر الدین جی ابراہیم جیسے لوگ شامل ہوں تو پھر یہ قابل اعتماد ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ اس حکومت کا واحد اچھا کام جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم کی تقرری ہے۔
انھوں نے کہا کہ توہین عدالت بل چوروں کو بچانے کے لیے لایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے جانے سے جمہوریت تباہ نہیں ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جنرل پاشا کے جانے کے بعد کوئٹہ، ایبٹ آباد، حیدرآباد سمیت ملک کے کئی علاقوں میں تحریک انصاف کے جلسے پہلے سے زیادہ بڑے تھے، جنرل پاشا کے ہوتے ہوئے سونامی 30 فیصد تھی، ان کے جانے کے بعد 40 فیصد ہوگئی ہے اور جس دن نگراں حکومت آئی اس دن سونامی 80 فیصد پر ہوگا۔
تحر یک انصاف کے چیئر مین عمر ان خا ن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو نگران حکو مت کے معاملے پر مک مکائو نہیں کر دینگے' حکو مت میں دور بین سے بھی کوئی ایماندارنظر نہیں آتا بلکہ کرپٹ لوگوں کا ٹولہ اقتدار پر قابض ہے۔
اتوارکو اپنے ایک انٹر ویو میں تحر یک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ ایماندار آدمی کرپٹ لوگوں کیساتھ نہیں چل سکتا'خدشہ ہے کہ کہیں چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم بھی ان لوگوں کی وجہ سے اپنا عہدہ چھوڑ کر نہ چلے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ نگراں حکومت کی تشکیل پر تحفظات ہیں اگر اس میں فخر الدین جی ابراہیم جیسے لوگ شامل ہوں تو پھر یہ قابل اعتماد ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ اس حکومت کا واحد اچھا کام جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم کی تقرری ہے۔
انھوں نے کہا کہ توہین عدالت بل چوروں کو بچانے کے لیے لایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے جانے سے جمہوریت تباہ نہیں ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جنرل پاشا کے جانے کے بعد کوئٹہ، ایبٹ آباد، حیدرآباد سمیت ملک کے کئی علاقوں میں تحریک انصاف کے جلسے پہلے سے زیادہ بڑے تھے، جنرل پاشا کے ہوتے ہوئے سونامی 30 فیصد تھی، ان کے جانے کے بعد 40 فیصد ہوگئی ہے اور جس دن نگراں حکومت آئی اس دن سونامی 80 فیصد پر ہوگا۔