شکستوں کا ملبہ صرف بولرز پر نہیں گرایا جاسکتا گمبھیر

نتیجے کی ذمے داری تمام 11 کھلاڑیوں پر عائد ہوتی ہے، بھارتی اوپننگ بیٹسمین


Sports Desk January 15, 2013
ایشانت شرما پر دباؤ ڈالنا درست نہیں کیونکہ انگلینڈ کے بولرز کو بھی پہلے میچ میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا، گوتم گمبھیر فوٹو : بی سی سی آئی

بھارتی اوپنر گوتم گمبھیر نے اپنے بولرز کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ شکستوں کا ملبہ صرف انہی پر نہیں گرایا جا سکتا۔ نتیجے کی ذمے داری تمام 11 کھلاڑیو ں پر عائد ہوتی ہے۔

راجکوٹ کے ون ڈے میں بھارت کے آخری دو اوورز بہت مہنگے ثابت ہوئے جہاں انگلینڈ نے325 رنز کا پہاڑ کھڑا کرکے 9 رنز سے فتح حاصل کر لی تھی، دوسرا میچ منگل کو ہونا ہے، اس حوالے سے میڈیا کے ساتھ بات چیت میں گمبھیر نے کہا کہ بولرز کو ولن بنا کر پیش کرنا درست نہیں ہے، صرف وہی میچ نہیں جتواتے، میدان میں موجود تمام 11 کھلاڑی فتح کی وجہ بنتے ہیں، جب بھی بیٹسمین اچھا نہیں کھیلیں، بولرز ان کی مدد کرتے اور اسی طرح بیٹسمین بعض مواقع پر ان کے کام آتے ہیں، مجھے کھیل کے کسی ایک شعبے کو الزام دینے پر یقین نہیں ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ بولرز سخت محنت کرتے اور جس طرح انھوں نے دہلی میں پاکستان کے خلاف ہمیں فتح دلائی وہ قابل فخر بات ہے۔ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بیٹسمین نے مزید کہا کہ ابھی سیریز کا پہلا مقابلہ ہوا اور بدقسمتی سے ہم ہر شکست کے بعد کھلاڑی کی فارم پر تبصرے شروع کردیتے ہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں، ہمیں بہتر صورتحال کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ گمبھیر نے کہا کہ پیسر ایشانت شرما پر دباؤ ڈالنا درست نہیں کیونکہ انگلینڈ کے بولرز کو بھی پہلے میچ میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔



میں سمجھتا ہوں کہ طویل عرصے بعد ایشانت نے پاکستان کیخلاف تینوں میچز میں اچھی کارکردگی دکھائی، صرف انگلینڈ سے پچھلے مقابلے میں وہ کچھ بہتر پرفارم نہ کرسکا لیکن سخت محنت کررہا ہے، انھوں نے کہا کہ اگر پہلے میچ میں انگلینڈ نے 325 رن بنائے تو ہم بھی 316 رنزاسکور کرنے میں کامیاب ہوئے تھے،اس طرح ان کے اور ہمارے بولرز کے درمیان کوئی زیادہ فرق نہیں۔گمبھیر نے راجکوٹ میں 52 رنز کی اننگز کھیلی تھی، انھوں نے کہا کہ شروع میں اچھے اسٹروکس سے فرق پڑتا ہے لیکن ہمیں پہلے میچ میں ہی اتنے بڑے اسکور کا سامنا تھا جس کی وجہ سے ہم درمیانی اوورز میں بھی اچھے شاٹس نہ کھیل سکے۔

انھوں نے کہا کہ جب 325 رنز کا ہدف ملا تو ٹیم کو بہتر رن ریٹ حاصل کرنا چاہیے تھا، ایسے میں درمیانے اوورز میں بھی چانسز لینا ہوتے ہیں، ہم نے گزشتہ میچ میں چار نصف سنچریاں اسکور کیں اور کوئی بھی اس سے آگے نہ بڑھ سکا ، اگر ہم میں سے کوئی بھی 40ویں اوور تک وکٹ پر قیام کرتا تو کہانی مختلف ہوتی۔

گمبھیر نے مزید کہا کہ میڈیا کو بھونیشور کمار جیسے نوجوان کھلاڑیوں پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے،اسے اس کے حال پر چھوڑ دیں اور آل راؤنڈر کی حیثیت نہ دیں،کہیں لوگ اس کے بارے میں بات کرنا نہ شروع کردیں کہ اسے بیٹنگ پر توجہ دینی چاہیے، وہ اچھی بولنگ کررہا ہے، بہتر بیٹنگ تو ہمارے لیے ایک بونس ثابت ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں