ججزتقرریتوہین عدالتنظرثانی پٹیشن ایکساتھ سنی جائیگی

سپریم کورٹ کاججزتقرری کاعبوری حکم دینے سے انکار،سماعت 18جنوری تک ملتوی

سپریم کورٹ کاججزتقرری کاعبوری حکم دینے سے انکار،سماعت 18جنوری تک ملتوی فوٹو: فائل

اٹارنی جنرل کی استدعاپر صدر اور وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی مزید سماعت 18جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

سپریم کورٹ اگلی سماعت پراسلام آباد ہائیکورٹ کے دو ججوں کی تقرری کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی نظر ثانی درخواست بھی ساتھ سنے گی۔جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں چار رکنی لارجر بینچ نے عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق جسٹس شوکت عزیزصدیقی اور جسٹس نورالحق این قادری کی تقرری نہ کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزارکے وکیل بیرسٹراکرم شیخ نے بتایا عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے دوججوںکی تقرری کامعاملہ نمٹادیا ہے۔مختصر فیصلے میںکوئی ابہام نہیں اور جب تک تفصیلی فیصلہ نہ آجائے مختصر فیصلے کو ہی حتمی فیصلہ سمجھا جاتا ہے۔انھوں نے کہاکہ حکومت نے ججوںکی تقرری کے معاملے کوانا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔جسٹس خلجی عارف حسین نے سوال اٹھایا کہ کس بنیاد پر یہ تصورکیا جا رہا ہے کہ حکومت ججوںکی تقرری کے فیصلے پرعمل نہیں کررہی ہے؟انھوں نے بتایا کہ21دسمبرکوفیصلہ ہوا لیکن تاحال اس پرعمل نہیں ہوا۔




اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت کوبتایا کہ ججوںکی تقرری کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائرکی گئی ہے، فیصلے کا انتظارہے،حکم امتناع جاری کرنے اور جلد سماعت کے لیے بھی درخواست دائرکی گئی ہے لیکن ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔بینچ کے سربراہ نے کہا اس وقت نظر ثانی درخواست عدالت کے سامنے نہیں اس لیے دونوں معاملات کوایک ساتھ سنا جائے گا۔

اکرم شیخ نے درخواست کی کہ عدالت خود اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو ججوںکی تقرری کرنے کا عبوری حکم جاری کردے لیکن عدالت نے استدعا مستردکردی۔آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ نے21دسمبر کے فیصلے کی روشنی میں دوججزکی تقرری کے نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر اٹارنی جنرل کو وفاقی حکومت کا موقف پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story