گورنرراجپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظوری لیناہوگی
2 ماہ تک مشترکہ اجلاس نہ بلانے یامنظوری نہ ملنے پرصوبائی حکومت اوراسمبلی بحال ہوجائیگی
وفاقی حکومت کو بلوچستان میں آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت گورنر راج کے نفاذ کی 2 ماہ کے اندر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے منظوری لیناہوگی۔
پارلیمنٹ نے وفاقی حکومت کے فیصلے کی توثیق نہ کی توصوبائی حکومت اوراسمبلی فوری بحال ہو جائے گی۔ پیرکویہاں آئینی ماہرین نے بتایا کہ بلوچستان میں گورنر راج آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت نافذ کیاگیا ہے اس آرٹیکل کے تحت وفاقی حکومت 2 ماہ کے اندراپنے اس اقدام کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے توثیق کرانے کی پابند ہے۔
آئینی ماہرین کے مطابق وفاق آرٹیکل 234 کے تحت گورنر راج کوچھ ماہ تک برقرار رکھ سکتا ہے تاہم اس کے لیے ہردوماہ بعد پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلاکرمنظوری حاصل کرنا لازمی ہے۔آئینی ماہرین نے واضح کیاہے کہ اگروفاقی حکومت 2 ماہ کے اندر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں طلب کرتی تواجلاس میں اسے مطلوبہ حمایت حاصل نہیں ہوگی توصوبائی حکومت اوراسمبلی فوری طورپربحال ہوجائے گی۔
پارلیمنٹ نے وفاقی حکومت کے فیصلے کی توثیق نہ کی توصوبائی حکومت اوراسمبلی فوری بحال ہو جائے گی۔ پیرکویہاں آئینی ماہرین نے بتایا کہ بلوچستان میں گورنر راج آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت نافذ کیاگیا ہے اس آرٹیکل کے تحت وفاقی حکومت 2 ماہ کے اندراپنے اس اقدام کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے توثیق کرانے کی پابند ہے۔
آئینی ماہرین کے مطابق وفاق آرٹیکل 234 کے تحت گورنر راج کوچھ ماہ تک برقرار رکھ سکتا ہے تاہم اس کے لیے ہردوماہ بعد پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلاکرمنظوری حاصل کرنا لازمی ہے۔آئینی ماہرین نے واضح کیاہے کہ اگروفاقی حکومت 2 ماہ کے اندر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں طلب کرتی تواجلاس میں اسے مطلوبہ حمایت حاصل نہیں ہوگی توصوبائی حکومت اوراسمبلی فوری طورپربحال ہوجائے گی۔