القاعدہ ارکان کودوسرے ملک ہجرت ضروری نہیں رہی داماد ملاعمر

غیرملکی افواج کی موجودگی افغانستان میں جنگ جاری رہنے کی اصل وجہ ہے۔


INP January 15, 2013
طالبان میں شدت پسند اور اعتدال پسند گروپ بندی نہیں ہے، آغا معتصم کا انٹرویو. فوٹو: رائٹرز

RAWALPINDI: افغانستان میں طالبان کے سرکردہ کمانڈر اور ملاعمر کے داماد ملا آغاجان معتصم نے کہا ہے کہ القاعدہ ارکان کودوسرے ملک ہجرت کی ضرورت نہیں رہی۔

غیرملکی افواج کی موجودگی افغانستان میں جنگ جاری رہنے کی اصل وجہ ہے،غیرملکی افواج کا افغانستان سے انخلا قیام امن اور استحکام میں بڑی حد تک مؤثر ثابت ہوگا۔ایک انٹرویو میں آغاجان معتصم نے شدت پسند اور اعتدال پسند طالبان کے بارے میں کہا کہ طالبان میں ایسی کوئی گروپ بندی نہیں ہے اور طالبان میں صرف سیاسی سوچ کے لحاظ سے دو الگ نکتہ نگاہ موجود ہیں۔



ایک گروپ غیرملکی افواج کو صرف فوجی طریقے سے نکالنے کا حامی ہے جبکہ دوسرا گروپ فوجی طریقے کے ساتھ سیاسی مذاکرات کا بھی قائل ہے۔ ملا آغا جان نے اس سوال پرکہ اگر طالبان نے حکومت سنبھال لی پھر بھی القاعدہ کی میزبانی کی جائے گی کہا کہ خطے کے عرب ممالک میں حالیہ تبدیلیوں کے باعث صورتحال بدل گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔