عبدالقادر نے بورڈ حکام کے احتساب کا مطالبہ کردیا
شہریارخان اگر مستعفی ہونے کا فیصلہ نہ کرتے تو خود ہی نکال دیا جاتا، سابق اسپنر
RIYADH:
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے پی سی بی حکام کے احتساب کا مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ چیئرمین بننے سے عہدہ چھوڑنے تک کا مکمل حساب کتاب ہونا چاہیے۔
سابق''گگلی ماسٹر'' گزشتہ روزنمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے پیٹرن انچیف کی نگرانی میں قائم کمیٹی اچھا کام کرنے کی صورت میں شاباش جبکہ قصور وار ثابت ہونے پر کڑی سے کڑی سزا دے۔ عبدالقادر نے کہا کہ شہریار خان کا مستعفی ہونے کا فیصلہ اچھا ہے، میری رائے میں ان کو کرکٹ بورڈ میں دوسری اننگز کھیلنی ہی نہیں چاہیے تھی، عہدے کو خیر باد کہنے کے باوجود اب ان کے بارے میں بڑے سوالات اٹھتے رہیں گے، اگر وہ یہ فیصلہ نہ کرتے تو انھیں خود ہی نکال دیا جاتا، عبدالقادر نے کہا کہ شہریار خان کے مستعفی ہونے کے بعد اطلاعات آ رہی ہیں کہ نجم سیٹھی اگلے چیئرمین ہوں گے، پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم محمد نواز شریف خود بھی کرکٹر رہے ہیں۔
ان کے پاس یہ اچھا موقع ہے کہ بہتر فیصلہ کر کے کرکٹ کو مزید تباہ ہونے سے بچا لیں۔ عبدالقادر نے کہا کہ پی سی بی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے، جن لوگوں نے کبھی بیٹ ہاتھ میں نہیں تھاما وہ بورڈ کے معاملات چلاتے آئے ہیں، عہدیدار انتظامی اور کرکٹ دونوں شعبوں میں بُری طرح ناکام رہے ہیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ بورڈ حکام کو سمجھ جانا چاہیے کہ سب بہاریں کرکٹرز کی وجہ سے ہیں لیکن وہ انھیں ذلیل کرتے رہتے ہیں، انھیں اپنا یہ رویہ ترک کرنا چاہیے۔ عبدالقادر نے کہا کہ اس وقت چیئرمین، چیف آپریٹنگ آفیسر،گورننگ بورڈ، چیف ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ اور ایسوسی ایشنز کے صدور اہم ترین عہدے ہیں، سارے نہیں تو کم ازکم 2 عہدے کرکٹرز کے سپرد کیے جانے چاہئیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے پی سی بی حکام کے احتساب کا مطالبہ کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ چیئرمین بننے سے عہدہ چھوڑنے تک کا مکمل حساب کتاب ہونا چاہیے۔
سابق''گگلی ماسٹر'' گزشتہ روزنمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے پیٹرن انچیف کی نگرانی میں قائم کمیٹی اچھا کام کرنے کی صورت میں شاباش جبکہ قصور وار ثابت ہونے پر کڑی سے کڑی سزا دے۔ عبدالقادر نے کہا کہ شہریار خان کا مستعفی ہونے کا فیصلہ اچھا ہے، میری رائے میں ان کو کرکٹ بورڈ میں دوسری اننگز کھیلنی ہی نہیں چاہیے تھی، عہدے کو خیر باد کہنے کے باوجود اب ان کے بارے میں بڑے سوالات اٹھتے رہیں گے، اگر وہ یہ فیصلہ نہ کرتے تو انھیں خود ہی نکال دیا جاتا، عبدالقادر نے کہا کہ شہریار خان کے مستعفی ہونے کے بعد اطلاعات آ رہی ہیں کہ نجم سیٹھی اگلے چیئرمین ہوں گے، پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم محمد نواز شریف خود بھی کرکٹر رہے ہیں۔
ان کے پاس یہ اچھا موقع ہے کہ بہتر فیصلہ کر کے کرکٹ کو مزید تباہ ہونے سے بچا لیں۔ عبدالقادر نے کہا کہ پی سی بی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے، جن لوگوں نے کبھی بیٹ ہاتھ میں نہیں تھاما وہ بورڈ کے معاملات چلاتے آئے ہیں، عہدیدار انتظامی اور کرکٹ دونوں شعبوں میں بُری طرح ناکام رہے ہیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ بورڈ حکام کو سمجھ جانا چاہیے کہ سب بہاریں کرکٹرز کی وجہ سے ہیں لیکن وہ انھیں ذلیل کرتے رہتے ہیں، انھیں اپنا یہ رویہ ترک کرنا چاہیے۔ عبدالقادر نے کہا کہ اس وقت چیئرمین، چیف آپریٹنگ آفیسر،گورننگ بورڈ، چیف ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ اور ایسوسی ایشنز کے صدور اہم ترین عہدے ہیں، سارے نہیں تو کم ازکم 2 عہدے کرکٹرز کے سپرد کیے جانے چاہئیں۔