پولیس اہلکاروں سمیت 25 سے زائد افراد کا قتل عزیربلوچ پرترمیمی فرد جرم عائد
عدالت نے ملزمان کے فرد جرم سے انکار کے بعد تفتیشی افسران اور گواہوں کو طلب کرلیا
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس اہلکاروں سمیت 25 سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق مختلف مقدمات میں لیاری امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 2012 میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس اہلکاروں سمیت 25 سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق 7 مختلف مقدمات کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے لیاری امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں امین بلیدی، مشتاق خان، عبدالغفارعرف ماما اور رمضان عرف رمضانی پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکارکردیا، جس پر عدالت نے تفتیشی افسران اور گواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 اپریل کوطلب کرلیا۔
واضح رہے کہ مقدمات میں پولیس کا موقف ہے کہ عزیربلوچ سمیت دیگر نامزد ملزمان نے اپریل اور مئی 2012 میں لیاری آپریشن کے دوران انسپکٹر فواد اورہیڈ کانسٹیبل فیاض سمیت 12 پولیس افسران و اہلکاروں اور 13 سے زائد عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی تھی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 2012 میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس اہلکاروں سمیت 25 سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق 7 مختلف مقدمات کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے لیاری امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں امین بلیدی، مشتاق خان، عبدالغفارعرف ماما اور رمضان عرف رمضانی پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکارکردیا، جس پر عدالت نے تفتیشی افسران اور گواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 اپریل کوطلب کرلیا۔
واضح رہے کہ مقدمات میں پولیس کا موقف ہے کہ عزیربلوچ سمیت دیگر نامزد ملزمان نے اپریل اور مئی 2012 میں لیاری آپریشن کے دوران انسپکٹر فواد اورہیڈ کانسٹیبل فیاض سمیت 12 پولیس افسران و اہلکاروں اور 13 سے زائد عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی تھی۔