ایم کیوایم لندن سے روابط کے شبے میں کراچی یونیورسٹی کے 2 اساتذہ زیر حراست

ڈاکٹر ریاض اور خاتون استاد مہرافروزمراد کو پریس کلب کے باہر سے حراست میں لیا گیا

ڈاکٹر ریاض اور خاتون استاد مہرافروزمراد کو پریس کلب کے باہر سے حراست میں لیا گیا، فوٹو؛ فائل

لاہور:
قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ایم کیوایم لندن سے روابط کے شبے میں کراچی یونیورسٹی کے 2 اساتذہ کو حراست میں لے لیا جن میں خاتون استاد بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے 2 اساتذہ ڈاکٹر ریاض اور خاتون ٹیچر مہر افروز دیگرساتھیوں کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرنے کے لیے آئے تھے کہ اس دوران قانون نافذ کرنے والے ادارے نے انہیں پریس کلب کے باہر سے حراست میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق دونوں اساتذہ کو ایم کیوایم لندن کے رہنماؤں سے روابط کے شبے میں حراست میں لیا گیا اور تاحال ان کا کچھ پتا نہیں ہے۔


دوسری جانب جامعہ کراچی اساتذہ کی تنظیم کےعہدیداران نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرریاض، مہرافروزمراد اور نغمانہ شیخ کو اٹھالیا گیا ہے، مذکورہ لوگ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پریس کانفرنس کرنے آئے تھے لیکن انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ ڈاکٹر نوین حیدر نے کہا کہ ڈاکٹر ریاض جامعہ کراچی کے اساتذہ تنظیم کے صدر رہے ہیں اورہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں، ہم ڈاکٹرحسن ظفرکوعلاج کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے پریس کانفرنس کررہے تھے۔

ادھر ایم کیوایم لندن کے رہنما واسع جلیل نے جامعہ کراچی کے اساتذہ کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی پریس کلب کے قریب سے حراست میں لئے گئے افراد کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے نہیں وہ ڈاکٹر حسن ظفر کی رہائی کے لیے پریس کانفرنس کرنا چاہتے تھے۔

واضح رہے کہ رینجرز نے ایم کیوایم لندن کے رہنما ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو چند ماہ قبل کراچی پریس کلب کے باہر سے حراست میں لیا تھا جو تاحال زیر حراست ہیں جب کہ ڈاکٹر حسن ظفر کا شمار کراچی یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ میں ہوتا ہے اور وہ جامعہ کے اساتذہ سوسائٹی کے سرگرم رکن بھی ہیں۔
Load Next Story