سرگودھا میں دربار کے متولی نے ساتھیوں کی مدد سے 20 افراد کو قتل کردیا

مرکزی ملزم یوسف اور اس کے 2 ساتھیوں کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس


ویب ڈیسک April 02, 2017
متاثرین کو پہلے نشہ آور چیز کھلائی گئی اور پھر تشدد کر کے قتل کیا گیا، ڈپٹی کمشنر۔ فوٹو: اے ایف پی

نواحی علاقے 95 شمالی کی درگاہ علی محمد گجر میں دربار کے متولی نے ساتھیوں کی مدد سے 20 افراد کو تشدد کر کے قتل اور 4 کو زخمی کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سرگودھا کے نواحی علاقے 95 شمالی کی درگاہ علی محمد گجر کے متولی عبدالوحید نے ساتھیوں کی مدد سے 20 افراد کو قتل کردیا۔ قتل ہونے والوں میں سے 16 افراد کا پوسٹ مارٹم کر کے لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں، مرنے والوں میں 10 مقامی، 2 اسلام آباد، ایک لیہ، ایک پیر محل کا شہری شامل ہے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے درگاہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ درگاہ کا متولی عبدالوحید مریدین کو برہنہ کر کے دھمال ڈلواتا اور ان سے کہتا کہ اس طرح مریدین گناہوں سے پاک ہو جاتے ہیں۔



ڈپٹی کمشنر سرگودھا لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ درگاہ کے متولی نے مقتولین کو پہلے نشہ آور چیز کھلا کر بے ہوش کیا اور پھر انہیں چھریوں اور ڈنڈوں کے وار سے قتل کر دیا، جاں بحق افراد میں 4 خواتین اور 16 مرد شامل ہیں جب کہ 2 خواتین سمیت 4 افراد زخمی ہیں، واقعے کی اطلاع متولی کے تشدد سے بچ کر اسپتال پہنچنے والی خاتون نے دی۔

لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ دربار کے متولی عبدالوحید اور درگاہ کی صفائی کرنے والے نوید سمیت 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق گرفتار عبدالوحید خود کو اعلیٰ پائے کی روحانی شخصیت کہتا تھا اور الیکشن کمیشن کا ملازم ہے۔

دوسری جانب ترجمان الیکشن کمیشن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عبدالوحید کا ادارے سے کوئی تعلق نہیں، وہ الیکشن کمیشن کا سابق ملازم اور لاہور میں تعینات تھا تاہم عبدالوحید نے ایک سال قبل الیکشن کمیشن سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سرگودھا میں ہونے والے افسوسناک واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے جب کہ آر پی او کی سربراہی میں 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں