نازیہ حسن کی 52 ویں سالگرہ منائی گئی

نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔


ویب ڈیسک April 03, 2017
پاکستان کی پہلی پاپ سنگر نازیہ حسن 3اپریل 1965ء کوکراچی میں پیدا ہوئیں۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD: پاکستان میں پاپ موسیقی کونیا انداز دینے والی گلوکارہ نازیہ حسن کی 52 ویں سالگرہ منائی گئی۔

3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہونے والی گڑیا کے بارے میں کسی کو گمان نہیں بھی تھا کہ وہ آگے چل کر اپنا اور ملک کا نام روشن کرے گی۔ ٹیلی وژن پروگرام سنگ سنگ چلے سے موسیقی کی شروعات کرنے والی نازیہ حسن اور ان کے بھائی زوہیب کو پاکستان میں پاپ موسیقی کا بانی کہا جاتاہے۔ نازیہ نے مشرقی اور مغربی موسیقی کے امتزاج سے ایسے گیت پیش کیے جو برسوں گزر جانے کے بعد بھی بے حد مقبول ہیں۔

80 کی دہائی میں بھارتی فلم ''قربانی'' کے لیے گائے گیت''آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے'' نے نازیہ حسن پرشہرت کے دروازے کھول دیے جب کہ انہیں اس گیت کے لیے بھارت کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈ فلم فیئر سے نوازا گیا اور وہ یہ ایوارڈ پانے والی پہلی پاکستانی بنیں۔

نازیہ حسن نے 1981 میں ''ڈِسکو دیوانے'' کے نام سے اپنے گیتوں کا ایک یادگار البم ریلیز کیا۔ اس کے بعد 1984 میں ''بُوم بُوم'' اور ''ینگ ترنگ''، 1987 میں ''ہاٹ لائن'' اور1992 میں ''کیمرا کیمرا'' کے نام سے البم ریلیز کیے۔

نازیہ حسن ایک فنکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ انسان دوست بھی تھیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ موسیقی سے ہونے والی ساری آمدنی کراچی کی پسماندہ بستیوں میں بسنے والے بچوں، محروم نوجوانوں اور غریب خواتین کی بہبود کے منصوبوں پر خرچ کرتی تھیں وہ نیویارک میں سیاسی تجزیہ کار کے طور پر بھی اقوامِ متحدہ سے بھی منسلک رہیں اور 1991 میں اُنہیں پاکستان کے لیے ثقافتی سفیر مقرر کیا گیا۔

پاپ گلوکارہ کو ان کی فنی خدمات پرصدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا جب کہ انہیں بیسٹ فی میل پلے بیک سنگر ایوارڈ اور 15 گولڈ ڈسکس سمیت متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

اپنی آواز سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی نازیہ حسن پھیپڑوں کے سرطان کے موذی مرض میں مبتلا ہوکر 13اگست 2000کو خالق حقیقی سے جاملیں۔ ان کی فنی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں