مشہور صوفی شاعر رحمان بابا کے مزار سے یاقوت اور مرجان سے مزین کتبہ چوری
رپورٹ درج، انکوائری کا حکم، مزار کے احاطے میں غیر قانونی تعمیرات مسمارکرا دیں، ڈی سی پشاور
پشتو کے مشہور صوفی شاعر اور ملنگ رحمن بابا کے مزار سے سابق شاہ افغانستان ظاہر شاہ کا بھجوایا گیا کتبہ چوری ہوگیا ہے جس پر ڈپٹی کمشنر پشاور سردار ثاقب رضا نے متعلقہ حکام کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دیتے ہوئے پولیس کے پاس رپورٹ بھی درج کرا دی ہے۔
گزشتہ ہفتے ڈپٹی کمشنر پشاور ثاقب رضا نے اچانک رحمن بابا کے مزار کا دورہ کیا اور وہاں پر تعمیر ہونے والے کچھ غیر قانونی جگہوں کا مسماری کا حکم دیا، دورے کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ رحمن بابا کے مزار کے لیے افغانستان کے مرحوم بادشاہ ظاہر شاہ کا بھجوایا گیا کتبہ غائب ہے جو انھوں نے 1950میں بھیجا تھا جس پر ان مشہور شخصیات کی شاعری اور اقوال فارسی اور پشتو زبانوں میں درج تھے، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کتبوں کے ساتھ کچھ قیمتی پتھر بھی بطور تحفہ بھجوائے گئے تھے۔
رحمن بابا کے مزار پر باقاعدگی سے جانے والوں کے مطابق گلابی رنگ کے یاقوت اورگہرے ہرے رنگ کے مرجان بھی شاہ ظاہر شاہ کے بھجوائے گئے کتبے کے ساتھ نصب تھے جو بعد ازاں چوری ہوگئے لیکن کتبہ کئی دھائیوں تک مزار کی زینت رہا۔
ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا نے ایکسپریس کو بتایا کہ انھوں نے اپنے دورے کے دوران نہ صرف مزارکے اردگرد بنائے گئے غیر قانونی تعمیرات کو مسمارکیا بلکہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مزار کے اردگرد صدیوں سے قائم 80 کنال سے زائد قبرستان کا رقبہ بھی سکڑ گیا اور لوگوں نے تعمیرات کر ڈالی ہیں، ڈپٹی کمشنرکو یہ بھی بتایا گیا کہ مزار پر نصب کتبہ بھی غائب ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ کتبہ کب غائب ہوا۔
گزشتہ ہفتے ڈپٹی کمشنر پشاور ثاقب رضا نے اچانک رحمن بابا کے مزار کا دورہ کیا اور وہاں پر تعمیر ہونے والے کچھ غیر قانونی جگہوں کا مسماری کا حکم دیا، دورے کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ رحمن بابا کے مزار کے لیے افغانستان کے مرحوم بادشاہ ظاہر شاہ کا بھجوایا گیا کتبہ غائب ہے جو انھوں نے 1950میں بھیجا تھا جس پر ان مشہور شخصیات کی شاعری اور اقوال فارسی اور پشتو زبانوں میں درج تھے، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کتبوں کے ساتھ کچھ قیمتی پتھر بھی بطور تحفہ بھجوائے گئے تھے۔
رحمن بابا کے مزار پر باقاعدگی سے جانے والوں کے مطابق گلابی رنگ کے یاقوت اورگہرے ہرے رنگ کے مرجان بھی شاہ ظاہر شاہ کے بھجوائے گئے کتبے کے ساتھ نصب تھے جو بعد ازاں چوری ہوگئے لیکن کتبہ کئی دھائیوں تک مزار کی زینت رہا۔
ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا نے ایکسپریس کو بتایا کہ انھوں نے اپنے دورے کے دوران نہ صرف مزارکے اردگرد بنائے گئے غیر قانونی تعمیرات کو مسمارکیا بلکہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مزار کے اردگرد صدیوں سے قائم 80 کنال سے زائد قبرستان کا رقبہ بھی سکڑ گیا اور لوگوں نے تعمیرات کر ڈالی ہیں، ڈپٹی کمشنرکو یہ بھی بتایا گیا کہ مزار پر نصب کتبہ بھی غائب ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ کتبہ کب غائب ہوا۔