باغ ابن قاسم معاملہ وسیم اختر نے نوٹی فکیشن سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات، نجی ادارے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے


ویب ڈیسک April 03, 2017
حکومت سندھ کے ایما پر جاری کیا گیا نوٹی فکیشن خود ان ہی کے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے، وسیم اختر۔ فوٹو؛ فائل

KARACHI: میئر وسیم اختر نے باغ ابن قاسم کا انتظام بحریہ ٹاؤن کے حوالے کرنے سے متعلق نوٹی فکیشن کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ باغ ابن قاسم کی نجی ادارے بحریہ ٹاؤن کو حوالگی سے متعلق حکومتی نوٹیفکیشن قانون کی خلاف ورزی ہے جب کہ کے ایم سی کی اجازت یا میئر کراچی کے اشتراک کے بغیر ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوسکتا، درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات، نجی ادارے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کو فوری سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : باغ ابن قاسم بحریہ ٹاؤن کو لیزپردینے پرایم کیوایم کا احتجاج

درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ باغ ابن قاسم کے معاہدے میں کے ایم سی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، جب باغ ابن قاسم کو سندھ حکومت کے حوالے کیا گیا تو اس وقت اس کی حالت بہت اچھی تھی لیکن پھر سندھ حکومت نے 50 لاکھ روپے ماہانہ میں اس کا انتظام ٹھیکے پر دے دیا جس نے جان بوجھ کر اس کی حالت خراب کی تاکہ کوئی مسیحا آئے اور اسے گود لے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : باغ ابن قاسم کو لیز پر دینے کے معاملے پر ہائی کورٹ جائیں گے

وسیم اختر نے کہا کہ حکومت سندھ کے ایما پر جاری کیا گیا نوٹی فکیشن خود ان ہی کے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ہم کراچی کے لوگ ہیں اور یہیں پیدا ہوئے ہیں، جتنی چائنہ کٹنگ، تجاوزات اور بندر بانٹ ہوچکی وہ ہوگئی، اب یہ سب کچھ نہیں ہونے دیں گے، کراچی میں ایسی بہت سی جگہیں ہیں جہاں پارک بنائے جاسکتے ہیں ،سہراب گوٹھ میں پارک بنائے جاسکتے ہیں، وہاں موجود باڑا مارکیٹ درحقیقت پارک کی زمین پر بنائی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں