توانائی بحران پاکستان کو 2 فیصد معاشی نقصان ہو رہا ہے ورلڈ بینک

بدامنی، مہنگائی، بجٹ خسارے میں اضافہ و دیگر چیلنجز سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہیں۔

ٹیکس نیٹ میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کیلیے پالیسیاں لائی جائیں۔ فوٹو: فائل

عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی قلت کے باعث ملکی معیشت کو 2 فیصد سالانہ کے حساب سے نقصان ہو رہا ہے جبکہ ملک میں امن و امان کی صورت حال، مہنگائی اور بجٹ خسارے میں اضافہ ودیگر چیلنجز ملک میں سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔

عالمی بینک سے جاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ 4 سال سے پاکستان کو سیاسی،اقتصادی اور قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت کو اتحادی جماعتوں کے دبائو اور مختلف حصوں میں تشدد و دہشت گردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں جس سے معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔




رپورٹ کے مطابق پاکستان کو تیز تراقتصادی ترقی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ٹیکس وصولیوں کو بڑھانا ہوگا جس کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضروت ہے اور اخراجات پر کنٹرول کے ساتھ غیر مناسب انفرااسٹرکچر کو بہتر کرنا ہو گا، تنازعات اور عدم تحفظ کی فضا کو ختم کرنا ہوگا اور ایسی پالسیاں متعارف کرانا ہوں گی جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو سکے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ مقررہ اہداف کے مطابق نہیں رہی تاہم آئندہ 2 سال میں گروتھ ریٹ بڑھ کر 4.2 فیصد ہونے کی توقع ہے، عالمی معاشی بحران سے متاثرہ خطے کے دوسرے ممالک کے صنعتی شعبے کی نسبت طویل مدتی بنیادوں پر پاکستان کی بحالی کی رفتار کم رہی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں جی ڈی پی کی شرح کا تخمینہ 5.8 فیصد، نیپال میں 3.8 فیصد، سری لنکا میں 6.1 فیصد، بھارت میں 5.4 فیصد اور افغانستان میں 11 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
Load Next Story