افغانستان سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں 68 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ

آپریشن مختلف علاقوں میں کیا گیا، متعدد شدت پسند زخمی بھی ہوئے

کابل نے افغانستان میں غیر ملکی افواج کی موجودگی سے متعلق روسی ایلچی کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ فوٹو: فائل

KARACHI:

افغانستان میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 64 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ طالبان کے حملے میں 4 انٹیلی جنس اہلکار مارے گئے۔


حکام نے بتایا کہ ارزگان کے علاقے ترین کوٹ اور ملحقہ علاقوں میں ایک ہفتے سے جاری آپریشن میں 54 طالبان ہلاک اور 32 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اس دوران طالبان کو پسپا کردیا گیا ہے اور اب آپریشن کا دائرہ کار دیگر علاقوں تک پھیلایا جا رہا ہے، صوبہ غزنی میں طالبان کے حملے میں 4 انٹیلی جنس اہلکار ہلاک ہوگئے، حکام کے مطابق یہ اہلکار ضلع اندار میں ایک حملے کے دوران ہلاک ہوئے۔



شمالی صوبہ تخار میں ایک جھڑپ میں10طالبان کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، دوسری طرف افغان حکومت نے ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کے حوالے سے روس کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے، اس سے قبل افغانستان کیلیے روسی صدر کے خصوصی ایلچی ضمیر قابلوف نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے حوالے سے طالبان کا مطالبہ جائز اورمنصفانہ ہے۔


گزشتہ روز کابل میں جاری ہونیوالے بیان میں افغان حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ افغانستان میں موجود غیرملکی افواج کی تعیناتی اور اس حوالے سے معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنائے یا اسے ڈکٹیٹ کرے، انھوں نے کہا کہ یہ معاملہ افغان قوم کا ہے اورافغان حکومت یہ فیصلہ کرے گی کہ اسے کیا کرنا چاہیے اورکیا نہیں۔


علاوہ ازیں فوج کے ایک یونٹ کی طرف سے جنوبی صوبہ ہلمند میں ملنے والے اسلحہ اور گولہ بارود کو ناکارہ کرنے کی کوشش کے دوران ہونے والے دھماکے سے 9 شہری ہلاک ہو گئے، دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت سے 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں لیکن خدشہ ہے کہ مزید افراد بھی ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں، واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔


 
Load Next Story