سینٹ پیٹرز برگ میں دہشت گردی

2009میں ماسکو سے سینٹ پیٹرز برگ جانے والی ٹرین میں بھی دھماکا ہوا تھا جس میں27افراد ہلاک ہوئے تھے


Editorial April 04, 2017
2009میں ماسکو سے سینٹ پیٹرز برگ جانے والی ٹرین میں بھی دھماکا ہوا تھا جس میں27افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ فوٹو : فائل

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ کے زیر زمین میٹرو ریلوے اسٹیشن پرپیر کو2 دھماکوں میں 12افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق دھماکوں کے بعد سینٹ پیٹرز برگ کے تمام میٹرو ریلوے اسٹیشنز بند کردیے گئے ۔ دھماکے کھڑی ٹرین کے دو ڈبوں میں ہوئے 'ان ڈبوں میں مسافر سوار تھے۔ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ ٹرین کے فولادی دروازے تباہ ہوگئے۔مزید دھماکوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ روس میں اس سانحہ پر تین روز ہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

سینٹ پیٹرز برگ کے میٹرو اسٹیشن میں دھماکے کس گروپ نے کیے ہیں 'تاحال اس کی ذمے داری کسی گروپ نے باقاعدہ طور پر قبول نہیں کی۔البتہ روسی میڈیا میں یہ کہا جا رہا ہے کہ زیرزمین ٹرین اسٹیشن پر حملہ کرنے والے مشتبہ شخص کا تعلق وسط ایشیاء سے ہے۔ اس کا تعلق قازقستان اور کرغزستان سے جوڑا جا رہا ہے۔حقیقت کیا ہے اس کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا البتہ روس کے وزیراعظم کے حوالے سے میڈیا میں یہ بات آئی ہے کہ انھوں نے اس دھماکے کو دہشت گرد حملہ قرار دیاہے۔

2009میں ماسکو سے سینٹ پیٹرز برگ جانے والی ٹرین میں بھی دھماکا ہوا تھا جس میں27افراد ہلاک ہوئے تھے۔وسط ایشیاء اور روسی فیڈریشن سے ملحقہ علاقوں اور ریاستوں کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو صورت حال کچھ زیادہ اچھی نظر نہیں آتی۔ یوکرائن میں ایک طرح سے جنگ جاری ہے اور وہاں روس مخالف قوتیں لڑ رہی ہیں۔ چیچنیا کے بحران کے بارے میں تو سب جانتے ہیں۔ بظاہر روسی حکومت نے یہاں کسی حد تک کنٹرول کر لیا ہے لیکن روس کے خلاف نفرت کے جذبات بدستور موجود ہیں۔ وسط ایشیا میں بھی بعض دہشت گرد گروہ سرگرم عمل ہیں۔

ایسے حالات میں روس کے اندر دہشت گردی کی واردات کا ہو جانا کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے۔ بہرحال دہشت گردی خوا کہیں بھی ہو وہ قابل مذمت فعل ہے کیونکہ دہشت گردی کے ذریعے کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جا سکتا بلکہ جو لوگ یا گروہ آزادی یا اپنے حقوق کے حصول کے لیے سیاسی جدوجہد کر رہے ہوتے ہیں ان کے لیے مشکلات کھڑی ہوجاتی ہیں۔ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ دہشت گردی ایک عالمی ناسور ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں درکار ہیں۔

حالیہ دنوں میں روس اور پاکستان کے درمیان روابط خاصے بڑھے ہیں 'دہشت گردی کے تناظر میں دونوں ملکوں کے روابط میں مزید اضافہ ہونا چاہیے۔وسط ایشیا کے اندر بحران ہو تو وہ پاکستان کو بھی متاثر کرتا ہے 'لہٰذا دونوں ملکوں کو دہشت گردی کے خلاف ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے کیونکہ دونوں ملکوں کو یہ حقیقت سمجھ لینی چاہیے کہ ان کا دوست نہ امریکا ہے اور نہ ہی دہشت گرد۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔