جامعہ کراچی بلدیہ عظمیٰ کو ماہرین فراہم کرسکتی ہے ایڈمنسٹریٹر
ماہرین کا فقدان ہے، جامعہ کراچی کو سالانہ 40 لاکھ کی گرانٹ اور 2 پوائنٹس دی جائینگی
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سید نے کہاہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے جامعہ کراچی کو سالانہ 40 لاکھ روپے گرانٹ اورہرسال دو پوائنٹ بسیں دینے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
جامعہ کراچی میں میڈیکل کالج کے قیام کے حوالے سے بھی پیش رفت جاری ہے افسوس ناک امر یہ ہے کہ کراچی کے ساتھ ملک کی بیوروکریسی نے معاندانہ کردار اداکیا ہے اور اس شہر کا حق مارنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے ان خیالات کا اظہار انھوںنے جامعہ کراچی آمد کے موقع پر خطاب میں کیا۔
شیخ الجامعہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمدقیصرنے اس موقع پر محمد حسین سید کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی اور کے ایم سی کے مابین تعلقات کے فروغ سے شہر کے نوجوانوں کو بے پناہ فائدہ ہوگا اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ابوذرواجدی نے اپنے خطاب میںکہا کہ کے ایم سی نے اکیڈیمیا کے فروغ کے لیے ہمیشہ معاون کردار اداکیا ہے۔
جامعہ کراچی میں لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے ڈپلومہ پروگرام میں بھیجی جانے والی نامزدگیوں اور دیگر معاملات سے متعلق تعاون تحسین کا مستحق ہے،اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کئی سو اسکول اور ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ ہیں تاہم معیاری تربیت کا فقدان تعلیم کی موثر ترویج کی میں رکاوٹ ہے اس ضمن میں جامعہ کراچی کا شعبہ تعلیم ہماری مدد کرسکتا ہے محمد حسین سید نے کراچی میں چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے جانوروں کے لیے ویٹرنری ماہرین کے علاوہ پارک ہارٹیکلچر کے شعبے سے تعلق رکھنے والے تربیت یافتہ ماہرین اور سائنسدانوں کی خدمات لینے کی خواہش ظاہر کی پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے یقین دہانی کرائی کہ اس ضمن میں تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔
شیخ الجامعہ کے مشیر پروفیسر ڈاکٹر سہیل برکاتی نے جامعہ کراچی میں ایگزامینیشن کمپلیکس کے قیام کی اہمیت پہ روشنی ڈالی اس سلسلے میں بھی دونوں اداروں کے مابین اشتراک متوقع ہے،ڈین فیکلٹی آف سائنس پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے کہا کہ شہر میں مختلف مقامات پر غذائی صحت کے حوالے سے تربیت اور جانچ کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ان کی کلیہ سے ایسی تربیت یافتہ ٹیم کے ایم سی کو مہیا کی جاسکتی ہے کہ جس سے شہریوں کو محفوظ اور صحت بخش غذا کے حصول میںآسانی پیداہوگی۔
جامعہ کراچی میں میڈیکل کالج کے قیام کے حوالے سے بھی پیش رفت جاری ہے افسوس ناک امر یہ ہے کہ کراچی کے ساتھ ملک کی بیوروکریسی نے معاندانہ کردار اداکیا ہے اور اس شہر کا حق مارنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے ان خیالات کا اظہار انھوںنے جامعہ کراچی آمد کے موقع پر خطاب میں کیا۔
شیخ الجامعہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمدقیصرنے اس موقع پر محمد حسین سید کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی اور کے ایم سی کے مابین تعلقات کے فروغ سے شہر کے نوجوانوں کو بے پناہ فائدہ ہوگا اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ابوذرواجدی نے اپنے خطاب میںکہا کہ کے ایم سی نے اکیڈیمیا کے فروغ کے لیے ہمیشہ معاون کردار اداکیا ہے۔
جامعہ کراچی میں لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے ڈپلومہ پروگرام میں بھیجی جانے والی نامزدگیوں اور دیگر معاملات سے متعلق تعاون تحسین کا مستحق ہے،اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کئی سو اسکول اور ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ ہیں تاہم معیاری تربیت کا فقدان تعلیم کی موثر ترویج کی میں رکاوٹ ہے اس ضمن میں جامعہ کراچی کا شعبہ تعلیم ہماری مدد کرسکتا ہے محمد حسین سید نے کراچی میں چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے جانوروں کے لیے ویٹرنری ماہرین کے علاوہ پارک ہارٹیکلچر کے شعبے سے تعلق رکھنے والے تربیت یافتہ ماہرین اور سائنسدانوں کی خدمات لینے کی خواہش ظاہر کی پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے یقین دہانی کرائی کہ اس ضمن میں تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔
شیخ الجامعہ کے مشیر پروفیسر ڈاکٹر سہیل برکاتی نے جامعہ کراچی میں ایگزامینیشن کمپلیکس کے قیام کی اہمیت پہ روشنی ڈالی اس سلسلے میں بھی دونوں اداروں کے مابین اشتراک متوقع ہے،ڈین فیکلٹی آف سائنس پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے کہا کہ شہر میں مختلف مقامات پر غذائی صحت کے حوالے سے تربیت اور جانچ کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ان کی کلیہ سے ایسی تربیت یافتہ ٹیم کے ایم سی کو مہیا کی جاسکتی ہے کہ جس سے شہریوں کو محفوظ اور صحت بخش غذا کے حصول میںآسانی پیداہوگی۔