روسی کروز میزائلوں کے دفاع  کا کوئی نظام موجود نہیں امریکی جنرل کا اعتراف

یورپی ممالک روس کی جانب سے کروزمیزائلوں کی تنصیب کے حوالے سے خوفزدہ ہیں، جنرل جان ہیٹن


ویب ڈیسک April 04, 2017
یورپی ممالک کروز میزائلوں کی تنصیب کے حوالے سے خوفزدہ ہیں، جنرل جان ہیٹن۔ فوٹو: فائل

امریکی جنرل نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادی روسی کروز میزائلوں کا دفاع نہیں کرسکتے اور ان کے پاس دفاع کا ایسا کوئی نظام بھی موجود نہیں جس کی مدد سے ایک کے بعد ایک کروز میزائل کو تباہ کیا جاسکے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج کی اسٹریٹیجک کمانڈ کے سربراہ جنرل جان ہیٹن نے سینیٹ آرمڈ سروس کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے پاس روس کی جانب سے سرحدی علاقوں کے قریب تنصیب کردہ جدید کروز میزائلوں کے دفاع کی صلاحیت موجود نہیں جن کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں کسی بھی مقام پر کئی بار داغا جاسکتا ہے تاہم اگر ایک مقام پر ایک ہی کروز میزائل داغا جائے تو اس کا دفاع ممکن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی ممالک کروز میزائلوں کی تنصیب کے حوالے سے خوفزدہ ہیں جو کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لئے خطرے کی علامت ہے جس سے نمٹنے کے لئے بحیثیت قوم کوششیں کی جارہی ہیں۔

امریکی جرنل کا کہنا تھا کہ روس مسلسل انٹرمیڈیٹ نیوکلئیر فورسز کے معاہدے کی خلاف ورزی کرر ہا ہے اور روس کی جارحانہ پالیسی پر ہمیں تحفظات ہیں اور ماسکو کی جانب سے پیدا کردہ خطرات کو دیکھتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ چین اور روس تیزی سے سیٹیلائٹ ٹیکنالوجیز پر کام کر رہے ہیں اور تصادم کی صورت میں وہ امریکی سیٹیلائٹ کو نشانہ بناسکتے ہیں اس لئے یہ ضروری ہے کہ گلوبل سیکیورٹی آپریٹس کی حفاظت کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

دوسری جانب امریکی حکام کی جانب سے یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ روس نے کس مقام پر کروز میزائل نصب کئے لیکن دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ ایٹمی وار ہیڈ کی مدد سے اس کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں