افغان فورسز کا کارروائیوں میں 78 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

کارروائیوں کے دوران متعدد طالبان زخمی بھی ہوئے جب کہ بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کر لیا گیا


INP April 05, 2017
عسکریت پسندوں کو ٹھکانوں سے باہر دھکیلیں گے، ترجمان وزارت دفاع۔ فوٹو: فائل

افغان سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں طالبان اور داعش کے 78 جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ اسلحہ اور گولا بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں افغان سیکیورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کارروائیوں میں طالبان اور داعش کے 69 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں فضائی کارروائیوں میں داعش کے 34 جنگجو ہلاک ہوگئے، فضائی کارروائی ضلع آچن میں کی گئی جس میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، کارروائی میں داعش کا مقامی کمانڈر فاروق بھی مارا گیا، دریں اثنا ارزگان میں فورسز کی کارروائیوں میں 35 طالبان جنگجو مارے گئے، طالبان عسکریت پسندوں کو مختلف اضلاع میں زمینی اور فضائی کارروائیوں میں نشانہ بنایا گیا، اس دوران متعدد جنگجو زخمی بھی ہوگئے۔

آپریشن کے دوران افغان سیکیورٹی فورسز نے اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا، مشرقی صوبہ ننگرہار میں داعش کے 9 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کوگرفتار کر لیا گیا، علاوہ ازیں افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے اپنے زیر تسلط صوبوں میں اثر و رسوخ کو بڑھانے کا نیا منصوبہ تیار کر لیا، نئی حکمت عملی کے تحت طالبان صوبوں کے مابین متحرک رہنے والی یونٹس کے بجائے صوبائی سطح پر کمانڈرز متعین کریں گے، عسکریت پسندوں کی توجہ صوبائی دارالحکومتوں پر تسلط قائم کرنے پر ہوگی، جرمن خبر رساں ادارے '' ڈی پی اے'' کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ عسکریت پسند آنے والے دنوں میں جنوب میں ہلمند اور ارزگان، شمال میں سرِ پل اور قندوز اور مغرب میں فرح اور فریاب صوبوں میں اپنے حاصل کردہ اہداف کو مزید مستحکم کریں گے۔

امریکی فورسز کے مطابق مغرب کی حمایت یافتہ کابل حکومت اس وقت ملک کے60 فیصد سے بھی کم حصے پر کنٹرول رکھتی ہے، دریں اثنا افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے ''ڈی پی اے'' کو بتایا کہ افغان فورسز عسکریت پسندوں کو ان کے مضبوط ٹھکانوں سے باہر دھکیلنے پر توجہ دیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں