عمران خان لانگ مارچ میں شریک ہوجائیں طاہر القادری

الیکشن سے قبل تبدیلی نہ آئی تو بعد میں بھی نہیں آئیگی، ہم جھرلو جمہوریت کیخلاف ہیں


Monitoring Desk January 16, 2013
عدالتی فیصلے نے میری جدوجہدکوسچ ثابت کیا، ایکسپریس نیوزکے اینکرپرسن عمران خان کوانٹرویو۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے میری جدوجہد کو سچ ثابت کر دیا ہے، اگر عمران خان آنا چاہتے ہیں تو لانگ مارچ میں شرکت کریں۔

سیاستدانوں نے پاکستان کا بیڑہ غرق کردیا ہے،ہمارے مطالبات پورے ہوگئے تو لانگ مارچ ختم کردیں گے۔ ایکسپریس نیوز اینکر پرسن عمران خان سے گفتگو میں طاہر القادری نے کہاکہ مجھے تو سپریم کورٹ کے فیصلے یا سماعت کے بارے میں علم بھی نہیں تھا، تحریک انصاف دوسری جماعت ہے جو ہماری طرح تبدیلی کا نعرہ لگا رہی ہے، میں عمران خان کودعوت دیتاہوں کہ وہ ہمیں لانگ مارچ میں جوائن کریں کیونکہ یہ ہی وقت ہے کہ جب تبدیلی کی خواہاں طاقتیں متحد ہوسکتی ہیں۔

الیکشن سے قبل تبدیلی نہیں آئی تو پھر الیکشن کے بعد بھی نہیں آئیگی،کچھ لوگوں کی سوچ ہی تخریبی ہوتی ہے ان کاکام ہی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی مخالفت کرنا ہے کوئی اور ملک ہوتا تو ایسے فیصلے سے قبل ہی کرسی چھوڑ چکا ہوتا یہ ہی تو پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ جب سیاستدان اقتدارکی کرسی پر بیٹھتے ہیں تو وہ فرعون بن جاتے ہیں۔ اللہ کی مدد میرے ساتھ ہے میرا کاز نیک نیتی پر مبنی ہے اس میں دھوکا نہیں ہے ہم جھرلوجمہوریت کے خاتمے کیلیے نکلے ہیں اس قوم کو بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا گیا ہے۔

4

ہم نے یہاں کی سیاست کو تضادات کا مرکز بنا دیا ہے۔رحمان ملک نے مجھ سے میرے گھر میں وعدہ کیا تھا لیکن اسٹیج کہیں اور لگا دیا گیا اور جب کنیٹینر کو ہٹایا گیا تو فائرنگ بھی کی گئی اورمیرے ٹرک کو لے جانے کی کوشش بھی کی گئی یہ دہشت گردی ہے اور اس میں ملوث افراد کو گرفتار ہونا چاہیے ۔ جب ہم پرامن لانگ مارچ کررہے ہیں تو پھر رکاوٹیں کیوں کھڑی کی جارہی ہیں۔

میں نے زندگی میں کبھی پیری مریدی نہیں کی اور جو لوگ میرے ساتھ آئے ہیں وہ اپنی مرضی سے آئے ہیں اور ان کو پتہ ہے کہ وہ یہاں کس مقصد کے تحت آئے ہیں۔ ہمارے ملک میں بہت سے باصلاحیت نوجوان موجود ہیں جو حکمرانوں سے بہتر پرفارم کرسکتے ہیں لیکن ان کے وسائل اتنے نہیں ہیں کہ وہ کروڑوں روپے لگا کر اسمبلی تک پہنچ سکیں۔ ایک یا دو دنوں میں ان کو سرنڈرکرنا پڑیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں