عدالتی حکم میں وزیراعظم کی گرفتاری شامل نہیں فاروق نائیک
گرفتاری کا اختیار چیئرمین نیب کے پاس ہے، نگران وزیر اعظم میں عدلیہ ،فوج کا کوئی کر دار نہیں
SUKKUR:
وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور گرفتار کر نے کا حکم کہیں نہیں لکھا۔
نیب لاء کے مطابق گرفتاری کا اختیار صرف چیئر مین نیب کے پاس ہے ٗ کیس فائل ہوگا یا نہیں اس بارے فیصلہ چیئر مین نیب کرینگے پھر تحقیقات ہونگی ، نگران وزیر اعظم بنانے میں عدلیہ اور فوج کا کوئی کر دار نہیں ہے، طاہر القادری کے مطالبات غیر آئینی ہیں ٗسب ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں تو جمہوریت کو تقویت ملے گی، الیکشن کمیشن میں تبدیلی کیلیے آئین میں ترمیم کر نا ہوگی، پیپلز پارٹی الیکشن کا التواء نہیں چاہتی، طاہر القادری 25ہزار لوگوں کو اسلام آباد لاکر ملک کو بد نام کر نا چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ نیب میں انویسٹی آفیسر اپنی رپورٹ نیب کے چیئر مین کو پیش کرتے ہیںاور تمام کاغذات چیئر مین کے سامنے رکھے جاتے ہیں جس کے بعد چیئر مین نیب ساری کارروائی دیکھنے کے بعد ریفرنس دائر کر تا ہے چیئر مین نیب کے پاس انکوائری کا حکم دینے کا بھی اختیار ہوتا ہے۔ فارو ق ایچ نائیک نے کہاکہ ریفرنس دائر ہونے کے بعد کوئی شخص ملزم بن سکتا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا گیا کہ راجا پرویز اشرف ملزم ہیں یا وزیر اعظم راجا پرویزاشرف کے خلاف ریفرنس فائل کیا جائے سپریم میں ججز بیٹھے ہیں اور وہ انویسٹی گیشن نہیں کرتے۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں گرفتاری کا حکم نہیں دیا گیا۔
وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور گرفتار کر نے کا حکم کہیں نہیں لکھا۔
نیب لاء کے مطابق گرفتاری کا اختیار صرف چیئر مین نیب کے پاس ہے ٗ کیس فائل ہوگا یا نہیں اس بارے فیصلہ چیئر مین نیب کرینگے پھر تحقیقات ہونگی ، نگران وزیر اعظم بنانے میں عدلیہ اور فوج کا کوئی کر دار نہیں ہے، طاہر القادری کے مطالبات غیر آئینی ہیں ٗسب ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں تو جمہوریت کو تقویت ملے گی، الیکشن کمیشن میں تبدیلی کیلیے آئین میں ترمیم کر نا ہوگی، پیپلز پارٹی الیکشن کا التواء نہیں چاہتی، طاہر القادری 25ہزار لوگوں کو اسلام آباد لاکر ملک کو بد نام کر نا چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ نیب میں انویسٹی آفیسر اپنی رپورٹ نیب کے چیئر مین کو پیش کرتے ہیںاور تمام کاغذات چیئر مین کے سامنے رکھے جاتے ہیں جس کے بعد چیئر مین نیب ساری کارروائی دیکھنے کے بعد ریفرنس دائر کر تا ہے چیئر مین نیب کے پاس انکوائری کا حکم دینے کا بھی اختیار ہوتا ہے۔ فارو ق ایچ نائیک نے کہاکہ ریفرنس دائر ہونے کے بعد کوئی شخص ملزم بن سکتا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا گیا کہ راجا پرویز اشرف ملزم ہیں یا وزیر اعظم راجا پرویزاشرف کے خلاف ریفرنس فائل کیا جائے سپریم میں ججز بیٹھے ہیں اور وہ انویسٹی گیشن نہیں کرتے۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں گرفتاری کا حکم نہیں دیا گیا۔