وزیراعظم کیخلاف فیصلہ دیکھ کر کارروائی کرینگے چیئرمین نیب

وزارت داخلہ سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل افراد کے نام معلوم کیے جائینگے،گفتگو

بی بی سی سے فصیح بخار ی بن کر بات کرنے والے نوسربازشخص کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین ایڈمرل (ر) فصیح بخاری نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے اور نہ ہی استعفیٰ دینے کا ارادہ ہے۔

منگل کو کراچی میں میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ میں اپنے عہدے پر کام کررہاہوں اور میرے استعفے سے متعلق خبر غلط ہے۔ قبل ازیں کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے بتایا کہ ان کے علم میں لایا گیاکہ اس کیس میں 16افراد کے نام ہیں اور ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیے گئے ہیں۔


انھوںنے کہا کہ وزارت داخلہ سے ای سی ایل میں شامل افراد کے نام معلوم کروںگا۔انھوںنے کہا ہے کہ رینٹل پاور کیس میںسپریم کورٹ کا فیصلہ دیکھ کر قانون اور آئین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انھوںنے کہا کہ کارروائی کے دوران رکاوٹیں ہوتی ہیں لیکن وہ ان رکاوٹوں سے آئین کے مطابق میں نمٹ لیںگے۔ بی بی سی کے مطابق نیب کے ترجمان ظفر اقبال نے ایڈمر ل فصیح بخاری کے استعفے کی تردید کی ہے۔



منگل کو رینٹل پاور کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے وزیر اعظم سمیت 16 افراد کی گرفتاری کے حکم کے اجرا کے بعد چیئرمین نیب کے استعفے کی خبریں گردش کررہی تھیں۔بی بی سی نے چیئرمین نیب کے فون نمبر پر رابطہ کیا تودوسری جانب موجود شخص نے دعویٰ کیا کہ وہ فصیح بخاری بات کررہا ہے اور کہا کہ چیئرمین نیب کی استعفے کی اطلاعات درست ہیں۔ چیئرمین نیب کے پرسنل اسسٹنٹ ظہیر اور ترجمان نیب نے بی بی سی کو بتایا کہ چیئرمین نیب بن کر بات کرنے والے نوسربازشخص کی تلاش شروع کردی گئی ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story