میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کیساتھ معاہدے پرمطمئن کیاجائےسپریم کورٹ
ایجنسی سے معاہدہ پیپرارولزکی خلاف ورزی ہے،ادائیگی روک دی،وکیل یوایس ایف
KARACHI:
سپریم کورٹ نے یونیورسل سروس فنڈکے غلط استعمال کے بارے مقدمے میںمیڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے وکیل کی درخواست پر سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔
دوران سماعت یونیورسل سروس فنڈکے وکیل وسیم سجادنے عدالت کوبتایاکہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے ساتھ اشتہاری مہم کامعاہدہ پیپرارولز کیخلاف ہے۔اشتہاری ایجنسی کوادائیگی روک دی گئی ہے ۔ گزشتہ روزجسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں ڈویژن یبنچ نے مقدمے کی سماعت کی ۔یو نیورسل سروس فنڈکے سابق چیف ایگزیکٹو ریاض اشعرصدیقی کے وکیل راجہ عامرعباس نے عدالت کوبتایا کہ152ملین روپے کی میٖڈیا مہم کامنصوبہ پیپرارولزکیخلاف تھا ،انکے موکل نے اسکی منظوری نہیںدی جس پر ان کاکنٹریکٹ ختم کردیاگیا۔
یونیورسل سروس فنڈکے وکیل وسیم سجادنے بتایاکہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کوکوئی ادائیگی نہیں ہوئی،اشتہاری مہم کا معاہدہ پیپرا رولز کیخلاف تھا اس لیے ادائیگی روک دی گئی ہے۔انھوں نے بتایا ریاض اشعرصدیقی نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو ادائیگی کی منظوری دی تھی، اس ضمن میں انھوں نے سابق چیف ایگزیکٹوکے مراسلے پیش کیے ۔انھوں نے کہا چیف ایگزیکٹوکوخراب کارکردگی کی بنیادپربرطرف کیا گیاتھا،جسٹس جوادنے کہا کیس میں کوئی پیچیدگی نہیں رہی، اگر ریاض اشعر صدیقی کی حق تلفی ہوئی ہے تو وہ مجاز فورم سے رجوع کر سکتے ہیں، ہم صرف اشتہاری مہم کودیکھیںگے کہ کیا اشتہارات جاری کرنے کیلیے کوئی پالیسی بھی موجود ہے یا نہیں۔
فاضل جج نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے وکیل یاسین آزادکوکہا کہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے ساتھ اشتہارات کے معاہدے پر عدالت کو مطمئن کیا جائے۔ یاسین آزاد نے بتایا اشتہاری کمپنی کو مجموعی رقم کا 15 فیصد ملتا ہے باقی رقم میڈیا کو چلی جاتی ہے ،انھوں نے کہا اس معاملے میں پیپرارولزکا اطلاق نہیں ہوتا بلکہ حکومت ایڈورٹائزنگ پالیسی کے تحت اشتہاری ایجنسی کا انتخاب کرتی ہے،عدالت کے استفسار پر فاضل وکیل نے بتایا کہ پالیسی حکومت جاری کرتی ہے۔
وزارت اطلاعات نے اپنے جواب میں اس بارے میں دستاویزات جمع کرائی ہیں،عدالت نے ان سے اتفاق نہیںکیا ۔جسٹس جواد نے کہا حکومتی دستاویزات کوئی صحیفہ نہیں اس کو آنکھیں بندکرکے بطور ثبوت قبول کر لیا جائے،اگر سرکاری خزانے سے پیسے جاری ہوںگے تو اس کیلئے پیپرا رولزکی پیروی لازمی ہے۔یاسین آزاد نے عدالت کو مطمئن کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی جس پرعدالت نے سماعت آج تک ملتوی کردی ۔
سپریم کورٹ نے یونیورسل سروس فنڈکے غلط استعمال کے بارے مقدمے میںمیڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے وکیل کی درخواست پر سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔
دوران سماعت یونیورسل سروس فنڈکے وکیل وسیم سجادنے عدالت کوبتایاکہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے ساتھ اشتہاری مہم کامعاہدہ پیپرارولز کیخلاف ہے۔اشتہاری ایجنسی کوادائیگی روک دی گئی ہے ۔ گزشتہ روزجسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں ڈویژن یبنچ نے مقدمے کی سماعت کی ۔یو نیورسل سروس فنڈکے سابق چیف ایگزیکٹو ریاض اشعرصدیقی کے وکیل راجہ عامرعباس نے عدالت کوبتایا کہ152ملین روپے کی میٖڈیا مہم کامنصوبہ پیپرارولزکیخلاف تھا ،انکے موکل نے اسکی منظوری نہیںدی جس پر ان کاکنٹریکٹ ختم کردیاگیا۔
یونیورسل سروس فنڈکے وکیل وسیم سجادنے بتایاکہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کوکوئی ادائیگی نہیں ہوئی،اشتہاری مہم کا معاہدہ پیپرا رولز کیخلاف تھا اس لیے ادائیگی روک دی گئی ہے۔انھوں نے بتایا ریاض اشعرصدیقی نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو ادائیگی کی منظوری دی تھی، اس ضمن میں انھوں نے سابق چیف ایگزیکٹوکے مراسلے پیش کیے ۔انھوں نے کہا چیف ایگزیکٹوکوخراب کارکردگی کی بنیادپربرطرف کیا گیاتھا،جسٹس جوادنے کہا کیس میں کوئی پیچیدگی نہیں رہی، اگر ریاض اشعر صدیقی کی حق تلفی ہوئی ہے تو وہ مجاز فورم سے رجوع کر سکتے ہیں، ہم صرف اشتہاری مہم کودیکھیںگے کہ کیا اشتہارات جاری کرنے کیلیے کوئی پالیسی بھی موجود ہے یا نہیں۔
فاضل جج نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے وکیل یاسین آزادکوکہا کہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے ساتھ اشتہارات کے معاہدے پر عدالت کو مطمئن کیا جائے۔ یاسین آزاد نے بتایا اشتہاری کمپنی کو مجموعی رقم کا 15 فیصد ملتا ہے باقی رقم میڈیا کو چلی جاتی ہے ،انھوں نے کہا اس معاملے میں پیپرارولزکا اطلاق نہیں ہوتا بلکہ حکومت ایڈورٹائزنگ پالیسی کے تحت اشتہاری ایجنسی کا انتخاب کرتی ہے،عدالت کے استفسار پر فاضل وکیل نے بتایا کہ پالیسی حکومت جاری کرتی ہے۔
وزارت اطلاعات نے اپنے جواب میں اس بارے میں دستاویزات جمع کرائی ہیں،عدالت نے ان سے اتفاق نہیںکیا ۔جسٹس جواد نے کہا حکومتی دستاویزات کوئی صحیفہ نہیں اس کو آنکھیں بندکرکے بطور ثبوت قبول کر لیا جائے،اگر سرکاری خزانے سے پیسے جاری ہوںگے تو اس کیلئے پیپرا رولزکی پیروی لازمی ہے۔یاسین آزاد نے عدالت کو مطمئن کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی جس پرعدالت نے سماعت آج تک ملتوی کردی ۔