اسلحہ بردار ڈرون مجرموں کے خلاف امریکی پولیس کا نیا ہتھیار
مہلک ہتھیاروں سے لیس یہ ڈرون امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی پولیس مجرموں کی سرکوبی کے لیے استعمال کرے گی۔
ڈرون ٹیکنالوجی کا دائرہ کار تیزی سے وسیع ہورہا ہے۔ اس مفید ٹیکنالوجی، جو ابتدا میں صرف جاسوس اور بمبار ڈرون طیاروں تک محدود تھی، کے نت نئے استعمالات سامنے آتے چلے جارہے ہیں۔
ڈرون کی سب سے مقبول شکل کیمرہ بردار ڈرون ہیں۔ عام لوگ انھیں عکس بندی اور تصویر کشی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم جلد ہی اب اسلحہ بردار ڈرون بھی فضاؤں میں محوپرواز ہوں گے! مہلک ہتھیاروں سے لیس یہ ڈرون امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی پولیس مجرموں کی سرکوبی کے لیے استعمال کرے گی۔
ریاست کی قانون ساز اسمبلی میں ان دنوں ایک بل زیرغور ہے جس کی منظوری کی صورت میں پولیس کو اسلحہ بردار ڈرون کے استعمال کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔ کسی اور ریاست میں ابھی تک پولیس کو یہ اختیار نہیں دیا گیا۔ شمالی ڈکوٹا میں اگرچہ پولیس اسلحہ بردار ڈرون سے کام لے سکتی ہے مگر ان کا استعمال کم خطرناک ہتھیاروں تک محدود ہے۔ شمالی ڈکوٹا کے برعکس، اس بل کی منظوری کی صورت میں کنیکٹی کٹ کی پولیس مہلک ہتھیاروں سے لیس ڈرون استعمال کرسکے گی۔
اسلحہ بردار ڈرون کن کن صورت حال میں استعمال کیے جاسکیں گے؟ اس بارے میں سینیٹر جان کیسل کہتے ہیں کہ اسلحہ بردار ڈرون ایسے حالات میں مفید ثابت ہوں گے جب مجرموں نے کسی عمارت پر قبضہ جما لیا ہو، یا کسی اسکول وغیرہ میں طلبا کو یرغمال بنالیا ہو۔
بل کی منظوری کی صورت میں، جس کا قوی امکان ظاہرکیا جارہا ہے، پولیس اہل کاروں کو اسلحہ بردار ڈرون اڑانے اور ہدف کو نشانہ بنانے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
پولیس کو مہلک ہتھیاروں سے لیس ڈرونز کے استعمال کی متوقع اجازت پر انسانی حقوق اور شہری آزادی کے اداروں کی جانب سے کڑی تنقید کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس ڈرونز کو ' ڈرونز ٹو کِل' کے طور پر استعمال کرے گی۔ اس بل کے ذریعے انھیں انسانوں کو مارنے کا ایک اور بہانہ ہاتھ آجائے گا۔ف
ڈرون کی سب سے مقبول شکل کیمرہ بردار ڈرون ہیں۔ عام لوگ انھیں عکس بندی اور تصویر کشی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم جلد ہی اب اسلحہ بردار ڈرون بھی فضاؤں میں محوپرواز ہوں گے! مہلک ہتھیاروں سے لیس یہ ڈرون امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی پولیس مجرموں کی سرکوبی کے لیے استعمال کرے گی۔
ریاست کی قانون ساز اسمبلی میں ان دنوں ایک بل زیرغور ہے جس کی منظوری کی صورت میں پولیس کو اسلحہ بردار ڈرون کے استعمال کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔ کسی اور ریاست میں ابھی تک پولیس کو یہ اختیار نہیں دیا گیا۔ شمالی ڈکوٹا میں اگرچہ پولیس اسلحہ بردار ڈرون سے کام لے سکتی ہے مگر ان کا استعمال کم خطرناک ہتھیاروں تک محدود ہے۔ شمالی ڈکوٹا کے برعکس، اس بل کی منظوری کی صورت میں کنیکٹی کٹ کی پولیس مہلک ہتھیاروں سے لیس ڈرون استعمال کرسکے گی۔
اسلحہ بردار ڈرون کن کن صورت حال میں استعمال کیے جاسکیں گے؟ اس بارے میں سینیٹر جان کیسل کہتے ہیں کہ اسلحہ بردار ڈرون ایسے حالات میں مفید ثابت ہوں گے جب مجرموں نے کسی عمارت پر قبضہ جما لیا ہو، یا کسی اسکول وغیرہ میں طلبا کو یرغمال بنالیا ہو۔
بل کی منظوری کی صورت میں، جس کا قوی امکان ظاہرکیا جارہا ہے، پولیس اہل کاروں کو اسلحہ بردار ڈرون اڑانے اور ہدف کو نشانہ بنانے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
پولیس کو مہلک ہتھیاروں سے لیس ڈرونز کے استعمال کی متوقع اجازت پر انسانی حقوق اور شہری آزادی کے اداروں کی جانب سے کڑی تنقید کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس ڈرونز کو ' ڈرونز ٹو کِل' کے طور پر استعمال کرے گی۔ اس بل کے ذریعے انھیں انسانوں کو مارنے کا ایک اور بہانہ ہاتھ آجائے گا۔ف