پہاڑی تودا گرنے سے ہلاکتیں احتیاط لازم
علاقہ مکین دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے تودے کی زد میں آنے والے مکانوں کو خالی کردیں
کراچی میں بدھ کی رات گلشن غازی بلدیہ ٹاؤن میں گھر پر پہاڑی تودا گرگیا جس کے نتیجے میں مالک مکان، اس کی دو بیٹیاں اور بیٹے سمیت 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مذکور آبادی پہاڑی پر قائم ہے اور اس علاقے میں ایک برس پہلے بھی پہاڑی تودا گرنے سے ایک مکان کو نقصان پہنچا تھا، ایسے میں صائب تھا کہ احتیاطی تدابیر برتی جاتیں، پہاڑی علاقوں میں اکثر و بیشتر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، اس لیے پہاڑی کے نشیب میں قائم آبادیوں کو مناسب فاصلے کے بعد ہی گھر تعمیر کرنے چاہئیں، جب کہ مذکورہ واقعہ جس علاقے میں پیش آیا اس کے بارے میں ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف کئی مرتبہ آپریشن کیے گئے، واقعے کی ذمے داری ان پر ہے جو پہاڑ پر قابض ہیں۔
راست ہوگا کہ علاقہ مکین دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے تودے کی زد میں آنے والے مکانوں کو خالی کردیں کیونکہ خدشہ ہے کہ پہاڑی تودہ مزید سرکا تو 10-12مکانات اس کی زد میں آسکتے ہیں۔ صرف کراچی ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں موسم اچانک ہی تبدیل ہوا ہے، شہر قائد میں بدھ کو رات گئے تیز ہواؤں کے ساتھ گرد و غبار کا طوفان بھی آیا جس سے شہر پر گرد کی دھند چھا گئی، حد نگاہ کم ہوگئی، ٹریفک کی روانی میں مشکلات پیدا ہوئیں جب کہ سانس کے مریضوں کو بھی پریشانی اٹھانا پڑی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مرسم ابھی خراب رہے گا، ایسے میں شہری باہر نکلتے محتاط رہیں۔
تیز ہواؤں کے باعث مزید چٹانی تودے گرنے کے واقعات بھی پیش آسکتے ہیں، محکمہ جیولوجیکل کو فوری طور پر فعال ہونا ہوگا، ایسے علاقوں کا سروے کیا جائے جو پہاڑوں پر بسے ہوئے ہیں اور ممکنہ طور پر وہاں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے، خدشات کے پیش نظر پیشگی حفاظتی اقدامات ہی وقت کا تقاضا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے مزید حادثات سے بچنے کے لیے صائب ہوگا کہ محکمہ تعمیرات تجاوزات کے خلاف فعال ہو اور مذکورہ آبادی کو کہیں اور منتقل کیا جائے۔