طاہر القادری کے مطالبات ماورائے آئین ہیں جنہیں کسی صورت قبول نہیں کیاجاسکتا کائرہ

نگراں حکومت نہ تو فوج بنائے گی اورنہ ہی صدر،آئین میں اس کا طریقہ کار موجود ہے، کائرہ

وفاقی وزیرقمر زمان کائرہ نے کہا کہ اب کوئی ایسا شخص نگراں وزیراعظم نہیں بن سکتا جس کے پاس قومی شناختی کارڈ ہی نہ ہو۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے مطالبات ماورائے آئین ہیں اگروہ اپنی خواہشات کی تکمیل چاہتے ہیں تو اس کے لئے انہیں کینیڈا کی شہریت چھوڑ کرانتخابات میں حصہ لینا ہوگا۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب کوئی ایسا شخص نگراں وزیراعظم نہیں بن سکتا جس کے پاس قومی شناختی کارڈ ہی نہ ہو، نگراں حکومت نہ تو فوج بنائے گی اورنہ ہی صدر،آئین میں اس کا طریقہ کار موجود ہے اوراسی پر عمل کیا جائے گا۔ طاہرالقادری کے مطالبات ماورائے آئین ہیں جنہیں کسی صورت نہیں مانا جاسکتا۔ ان کا مقصد صرف پارلیمان کوگرانا اورآئین کوختم کرنا ہے۔ انہوں نے مطالبات تو پیش کئے لیکن اس کا طریقہ کارنہیں بتایا کہ ان کے مطالبات آئین میں رہتے ہوئے کس طرح پورے کئے جاسکتے۔ اگر حکومت اور پارلیمنٹ سابق ہوچکی ہے تو پھر انہیں تحلیل کرنے کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے۔



وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ طاہرالقادری کہتے ہیں چیف الیکشن کمشنرضعیف اوربزرگ آدمی ہیں توکیا انہیں چیف الیکشن کمشنر کی سیٹ پرکوئی بھولوپہلوان چاہئے، چیف الیکشن کمشنر کو فیصلہ سازی کرنی ہے پہلوانی نہیں، الیکشن کمشنرکا تقررآئین میں دیئے گئے طریقہ کارکے مطابق متفقہ طورپرکیا گیا ہے۔

قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری جس انداز میں بات کرتے ہیں اس طرح کی باتیں کرنا ہمیں بھی آتی ہیں لیکن ایسی باتوں کا کوئی فائدہ نہیں، جلوس روکے بھی جاسکتے تھے مگرحکومت نے ایسا نہیں کیا۔ غیرآئینی اقدام کے دورچلے گئے اب جو ہوگا وہ صرف اورصرف آئین کے مطابق ہوگا۔

Recommended Stories

Load Next Story