توقیر ضیاء نے ناصر جمشید کو مرکزی کردار قرار دیدیا
پی سی بی کومشورہ دیا تھا کہ 5 منٹ میں کیس کا فیصلہ کرکے کرکٹرز کو جو سزا دینی ہے دے دیں،توقیرضیاء
ISLAMABAD:
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل ٹربیونل کے رکن وسابق چیرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیرضیاء کا کہنا ہے کہ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار ناصر جمشید ہے جو کہ اینٹی کرپشن یونٹ کی گرفت میں نہیں آرہا۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے توقیر ضیاء نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں کھلاڑیوں کے خلاف ثبوت ہونا ضروری ہیں، انصاف کا تقاضا ہے کہ کھلاڑیوں کی بات بھی سنی جائے، اپنے دورمیں جسٹس قیوم رپورٹ کو فائلوں میں نہیں دبایا، کھلاڑیوں کیلئے جو سزائیں تجویزکی گئیں اس پر عملدرآمد بھی کرایا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :اسپاٹ فکسنگ، کمزور کیس چلانے کیلیے بیساکھیوں کی تلاش
توقیرضیاء نے کہا کہ ٹربیونل کے پاس صرف خالد لطیف اورشرجیل خان کا کیس ہے، شاہ زیب حسن ابھی تک ٹربیونل میں نہیں آئے، سنا ہے اب وہ بھی آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی کومشورہ دیا تھا کہ 5 منٹ میں کیس کا فیصلہ کرکے کرکٹرز کو جو سزا دینی ہے دے دیں، اسپاٹ فکسنگ کیس کی قانونی کارروائی میں وقت لگے گا۔
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل ٹربیونل کے رکن وسابق چیرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیرضیاء کا کہنا ہے کہ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار ناصر جمشید ہے جو کہ اینٹی کرپشن یونٹ کی گرفت میں نہیں آرہا۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے توقیر ضیاء نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں کھلاڑیوں کے خلاف ثبوت ہونا ضروری ہیں، انصاف کا تقاضا ہے کہ کھلاڑیوں کی بات بھی سنی جائے، اپنے دورمیں جسٹس قیوم رپورٹ کو فائلوں میں نہیں دبایا، کھلاڑیوں کیلئے جو سزائیں تجویزکی گئیں اس پر عملدرآمد بھی کرایا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :اسپاٹ فکسنگ، کمزور کیس چلانے کیلیے بیساکھیوں کی تلاش
توقیرضیاء نے کہا کہ ٹربیونل کے پاس صرف خالد لطیف اورشرجیل خان کا کیس ہے، شاہ زیب حسن ابھی تک ٹربیونل میں نہیں آئے، سنا ہے اب وہ بھی آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی کومشورہ دیا تھا کہ 5 منٹ میں کیس کا فیصلہ کرکے کرکٹرز کو جو سزا دینی ہے دے دیں، اسپاٹ فکسنگ کیس کی قانونی کارروائی میں وقت لگے گا۔