نفرت اور دہشتگردی پھیلانے والے مسلمانوں كے خیر خواہ نہیں ہوسكتے امام کعبہ

عالم كفر اسلام كی جو تصویر دنیا كے سامنے پیش كررہا ہے وہ حقیقت سے بالكل مختلف ہے، شیخ صالح بن محمدابراہیم آل طالب


ویب ڈیسک April 08, 2017
عالم كفر اسلام كی جو تصویر دنیا كے سامنے پیش كررہا ہے وہ حقیقت سے بالكل مختلف ہے، شیخ صالح بن محمدابراہیم آل طالب، فوٹو؛ فائل

امام كعبہ شیخ صالح بن محمدابراہیم آل طالب کا کہنا ہےکہ اسلام امن و سلامتی والا مذہب ہے لہٰذا نفرت اور دہشت گردی پھیلانے والے مسلمانوں كے خیر خواہ نہیں ہوسكتے۔

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی سے گفتگو کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ عالم كفر اسلام كی جو تصویر دنیا كے سامنے پیش كررہا ہے وہ حقیقت سے بالكل مختلف ہے، علماء اسلام قرآن وسنت كی تعلیمات كو عام كریں، نفرت اور دہشت گردی پھیلانے والے مسلمانوں كے خیر خواہ نہیں ہوسكتے۔ انہوں نے کہا کہ امت كا بے گناہ خون بہانے والے دنیا و آخرت میں كامیاب نہیں ہوسكتے۔

دوسری جانب مولانا محمد حنیف جالندھری كی قیادت میں وفاق المدارس کے وفد نے امام کعبہ سے ملاقات کی جس میں گفتگو کرتے ہوئے امام کعبہ شیخ صالح بن محمد ابراہیم آل طالب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ امت مسلمہ كو جوڑنے كی كوشش كی، پاكستانیوں سے مجھے قلبی محبت ہے ،اپنے آپ كو علمائے كرام كے درمیان پا كر دلی خوشی محسوس كر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ علمائے كرام ہی اصل قیادت ہیں، موجودہ حالات میں علماء پر دہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے كہ وہ اپنی صلاحیتوں كو بروئے كار لاتے ہوئے امت مسلمہ میں جوڑ پیدا كرنے کے لیے كردار ادا كریں۔

امام کعبہ نے كہا كہ ہماری نجات اسلام كی خوبصورت تعلیمات پر عمل كرنے میں ہے، سعودی عرب میں خوشحالی اور فراوانی تیل كی وجہ سے نہیں بلكہ قرآن و سنت كے احكامات كے نفاذ كی وجہ سے ہے، اسلام امن و سلامتی والا مذہب ہے، دہشت گردی، بد امنی اور تشدد كو اسلام كے ساتھ جوڑنے كی كوششیں قابل مذمت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور تشدد كو اسلام كا نام دینے والے كسی طور پر درست نہیں ہو سكتے، امت مسلمہ اس وقت ابتلاء اور آزمائش كے دور سے گزررہی ہے، اتحاد و اتفاق وقت كی ضرورت بھی ہے اور حالات كا تقاضا بھی، علمائے كرام نے ہمیشہ انسانی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں كردار ادا كیا اب بھی وہ اپنا قائدانہ كردار ادا كرتے ہوئے عالم اسلام كو بحرانوں سے نكالنے کے لیے عملی جدوجہد كریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔