ایکسپورٹرز نے چاول کی برآمد بند کرنے کی دھمکی دیدی

کیوآرسی میں فوری نمائندگی نہ ملی تو بغیرسرٹیفکیٹ ایکسپورٹ کا بھی آپشن ہے۔


Business Reporter January 16, 2013
کمیٹی ختم ہی کردی جائے تو بہترہے، ہڑتال بھی کرسکتے ہیں، رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن۔ فوٹو : فائل

رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن آف پاکستان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کوالٹی ریویو کمیٹی (کیوآرسی) میں ہنگامی بنیاد پر ایسوسی ایشن کو نمائندگی دی جائے بصورت دیگر ملک سے چاول کی برآمدات کیو آر سی سرٹیفکیٹ کے بغیر شروع کردی جائیگی یا برآمدکنندگان چاول کی برآمدات بندکردینگے جس سے حکومت کوملنے والے فارن ایکس چینج میں کمی کا سامنا بھی کرناپڑیگا۔

یہ بات رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین جاوید علی غوری کی سربراہی میں گزشتہ روز لاہور میں منعقد کیے گئے مجلس عاملہ کے اجلاس میں مشترکہ طور پر طے کی گئی، اس موقع پر سابق چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آغا جاوید،عبدالرحیم جانو، وائس چیئرمین چوہدری سمیع اللہ، رفیق سلیمان، پیر ناظم حسین شاہ سمیت مجلس عاملہ کے 20 اراکین بھی موجود تھے۔

جاوید علی غوری نے کہا کہ کیوآرسی میں نجی سیکٹر کی نمائندگی کے بغیر کرپشن کانیا راستہ کھل جائیگا جبکہ حکومتی مداخلت سے چاول کی برآمدات کو بھی نقصان پہنچے گا۔انہوں نے وزات تجارت سے مطالبہ کیا کہ کیوآرسی کو حکومتی تحویل میں دینے کے بجائے ختم کردیا جائے یا رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن آف پاکستان کو بھی کیوآرسی میں نمائندگی دی جائے۔



انہوں نے کیوآرسی کے اختیارات لاہور میں ڈائریکٹر جنرل کو دیے جانے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ چاول کی 98 فیصد برآمدات کراچی سے ہوتی ہے اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا مرکزی دفتر بھی کراچی میں ہی قائم ہے لیکن لاہور میں کیوآرسی میں ڈائریکٹرجنرل کی تعیناتی کے ساتھ اختیارات کی منتقلی سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاول کے برآمدکنندگان کو کیوآرسی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے جبکہ چاول کی برآمدات کے باعث حکومت کو خاطر خواہ زرمبادلہ بھی حاصل ہورہا ہے لیکن لاہور میں ڈائریکٹرجنرل کوکیوآرسی کاکنٹرول سونپ دینے سے کیوآرسی میں اجارہ داری قائم ہوجائے گی اور چاول کی برآمدات بری طرح متاثر ہوگی لہٰذا وزارت تجارت فوری طورپر کیوآرسی میں ایسوسی ایشن کونمائندگی اور اختیارات دینے کے احکامات جاری کرے ورنہ چاول کے برآمدکنندگان ہڑتال شروع کردینگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |