سندھ میں ضمنی انتخابات کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری

موجودہ اسمبلی کی مدت 5اپریل کو ختم ہورہی ہے، انتخابات کا وقت قریب ہے،ضمنی انتخابات کا جواز نہیں، درخواست گزار.


Staff Reporter January 17, 2013
سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی فراہمی کا ٹھیکہ دیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناع جاری کردیا۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ اسمبلی کی6نشستوں پر ضمنی انتخابات کے انعقاد کے خلاف دائر آئینی درخواست پرچیف الیکشن کمشنر،صوبائی الیکشن کمشنر، چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ سمیت دیگر کو22جنوری کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو حق نواز تالپور اور جواد ایڈوکیٹس کے توسط سے دائر درخواست میںٹھٹھہ کے رہائشی عبدالمجید سمیت تین درخواست گزروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل224(4)کے تحت اسمبلی کی مدت میں 120دن باقی ہوں تو مدت کے خاتمے سے 60دن قبل خالی نشست پرضمنی انتخابات ہوسکتے ہیں، موجودہ اسمبلی کی مدت 5اپریل2013کو ختم ہورہی ہے،الیکشن کمیشن نے 30 نومبر2011کو خالی ہونے والی نشست پی ایس84 سمیت 6 نشستوں پر18فروری کوانتخابات منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے اور اس حوالے سے 11جنوری 2013کوایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں ان نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد کرانے کیلیے 18فروری 2013کی تاریخ مقرر کی گئی۔

ان نشستوں میں کراچی کی 4اوردادوکی ایک نشست شامل ہے،اس طرح منتخب ہونے والا اسمبلی کا رکن محض چار، پانچ ہفتوں کیلیے ہی ایم پی اے بنے گا، اتنی قلیل مدت میں وہ اپنے ووٹرز اور اہل علاقہ کی خدمت بھی نہیں کرسکتا، درخواست گزاروں کے مطابق انتخابی عمل میں ایک ووٹر پر 82روپے کے اخراجات ہوتے ہیں ،پی ایس 84میں ایک لاکھ 50ہزار ووٹرز ہیں ،اس طرح اس حلقے میں ایک کروڑ23لاکھ روپے کے اخراجات آئیں گے۔



درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی انتخابات کا وقت قریب ہے اس لیے ضمنی انتخابات کا کوئی جواز نہیں، علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی فراہمی کا ٹھیکہ دیئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے چیف سیکریٹری،محکمہ ایکسائز اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کونوٹس جاری کردیے، جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ہدایت کی ہے کہ ٹینڈرنگ کا عمل جاری رکھا جائے مگر حتمی فیصلہ نہ کیا جائے۔

ایف ایس انٹرپرائززپرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ محکمہ ایکسائز نے موٹرسائیکل اور کاروں کی نمبرپلیٹس کی تیاری کیلیے 15دسمبرکو اخبارات میں اشتہار شایع کرائے اور بولیاں طلب کیں جس کیلیے 31 جنوری 2013کی تاریخ مقرر کی گئی ،اس حوالے سے درخواست گزار نے بھی ٹھیکہ کے حصول کیلیے درخواست دی،کاروں کی 2لاکھ جبکہ موٹرسائیکلوںکی 4 لاکھ 80 ہزار نمبر پلیٹس کی تیاری کیلیے بولیاں طلب کی گئیں مگر بعد میں یہ تعداد 4 لاکھ 50ہزار بتائی گئی جبکہ15دسمبر2012کواخبار میں شائع ہونیوالے اشتہار میں تعداد6لاکھ 80 ہزار بتائی گئی، رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 38 لاکھ 51 ہزار ہے، اس طرح مختلف تعداد سامنے آنے سے کنفیوژن پیداہوئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |