صدر آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ رحمان ملک کی جانب سے لانگ مارچ کے شرکا کے خلاف آپریشن کے اعلان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرکا پر کسی قسم کا آپریشن مسلط نہیں کیا جائے گا۔
صدر آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ق) کے قائد چوہدری شجاعت حسین کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر چوہدری شجاعت نے لانگ مارچ کے شرکا پر طاقت کے استعمال کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا جس پر صدر آصف علی زرداری نے یقین دہانی کرائی کے شرکا کے خلاف کسی بھی قسم کا آپریشن نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پر امن دھرنے پر طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا، حکومت مذاکرات کے لئے تیار ہے لیکن طاہرالقادری بھی عورتوں اور بچوں پر رحم کریں۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی لانگ مارچ کے شرکا پر طاقت کے استعمال کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاقت کے استعمال سے حالات بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہوں گے لہٰذا حکومت اور ڈاکٹر طاہرالقادری تمام معاملات کو افہام وتفہیم سے حل کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رحمان ملک نے لانگ مارچ کے شرکا کے خلاف آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ طاہرالقادری آج دھرنا ختم کرکے چلے جائیں، اگر وہاں کسی کی بھی غیر فطری موت ہوئی تو مقدمہ طاہرالقادری کے خلاف درج کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری نے سپریم کورٹ کو سیاست میں ملوث کرنے کی کوشش کی اور یہ تاثر دیا کہ انہیں عدالتی فیصلے کا پہلے سے علم تھا۔ رحمان ملک نے مزید کہا کہ دہشت گرد لانگ مارچ پر حملے کے لئے راولپنڈی پہنچ گئے ہیں اور اگر کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوا تو ذمہ دار طاہرالقادری ہوں گے کیونکہ انہوں نے حکومت کی انٹیلیجنس رپورٹس کو ماننے سے انکار کردیا۔