گوجرانوالہ کی 2 بہنیں 10 سال بعد بھارتی جیل سے رہا
منشیات اسمگلنگ کا الزام تھا،4لاکھ جرمانہ این جی او نے ادا کیا، ایک خاتون بچی کی ماں بن چکی
پاکستان سے تعلق رکھنے والی 2 بہنوں کو بھارت میں منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 10 سال قید کاٹنے کے بعد 4 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے پر رہا کر دیا گیا، جرمانہ ایک این جی اوکی جانب سے ادا کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوجرانوالہ کی ممتازاورفاطمہ والدہ کے ساتھ رشتے داروں سے ملنے کے لیے اترپردیش جارہی تھیں کہ اٹاری پولیس نے منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا، انھیں10سال قید اور 4 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا جبکہ عدالت کے احکام کے بعدان کی والدہ کا انتقال ہوگیا تھا۔
دوسری جانب انڈیا ٹائمز کے مطابق فاطمہ کے ہاں جیل میں ہی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام حنا رکھا گیا۔ دونوں خواتین نے نومبر2016 میں اپنی سزا پوری کی لیکن 4لاکھ روپے جرمانے کی عدم ادائیگی پر انھیں جیل میں ہی رکھا گیا تھا تاہم بٹالہ کی ایک این جی او کی معاونت سے ان کی رہائی ممکن ہوئی، دونوں خواتین اور بچی اب اپنے آبائی شہر گوجرانوالہ واپسی کے لیے سفری دستاویزات کا انتظار کررہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوجرانوالہ کی ممتازاورفاطمہ والدہ کے ساتھ رشتے داروں سے ملنے کے لیے اترپردیش جارہی تھیں کہ اٹاری پولیس نے منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا، انھیں10سال قید اور 4 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا جبکہ عدالت کے احکام کے بعدان کی والدہ کا انتقال ہوگیا تھا۔
دوسری جانب انڈیا ٹائمز کے مطابق فاطمہ کے ہاں جیل میں ہی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام حنا رکھا گیا۔ دونوں خواتین نے نومبر2016 میں اپنی سزا پوری کی لیکن 4لاکھ روپے جرمانے کی عدم ادائیگی پر انھیں جیل میں ہی رکھا گیا تھا تاہم بٹالہ کی ایک این جی او کی معاونت سے ان کی رہائی ممکن ہوئی، دونوں خواتین اور بچی اب اپنے آبائی شہر گوجرانوالہ واپسی کے لیے سفری دستاویزات کا انتظار کررہی ہیں۔