قومی وصوبائی اسمبلیوں كی نشستیں بڑھانے كا فیصلہ مردم شماری كے بعد ہو گا زاہد حامد

وزیر قانون کی زیرصدارت انتخابات اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن حکام نے بھی بائیکاٹ ختم کرکے شرکت کی

وزیر قانون کی زیرصدارت انتخابات اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن حکام نے بھی بائیکاٹ ختم کرکے شرکت کی، فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہےکہ الیكشن كمیشن كو انتخابات سے 6 ماہ قبل حلقہ بندیاں مكمل كرنا ہوں گی جب کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں كی نشستیں بڑھانے كا فیصلہ مردم شماری كے بعد ہو گا۔

نمائندہ ایکسپریس کے مطابق پارلیمانی كمیٹی برائے انتخابی اصلاحات كی ذیلی كمیٹی كا ان كیمرہ اجلاس كمیٹی كے كنوینر اور وفاقی وزیر قانون زاہد حامد كی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں الیکشن کمیشن حکام اسپیکر قومی اسمبلی کی مداخلت پر اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرکے اجلاس میں شریک ہوئے۔


اجلاس میں انتخابات بل 2017 كے مسودے پر موصول ہونے والی تجاویز پر غور كیا گیا جب کہ اجلاس كے بعد میڈیا نمائندوں كو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے بتایا كہ كمیٹی نے الیكشن كمیشن كے لیے حلقہ بندیوں سے متعلق وقت كی حد مقرر كر دی، كمیٹی نے فیصلہ كیا ہے كہ الیكشن كمیشن كو انتخابات سے 6 ماہ قبل حلقہ بندیاں مكمل كرنا ہوں گی، قومی اور صوبائی اسمبلیوں كی نشستیں بڑھانے كا فیصلہ مردم شماری كے بعد ہو گا جب کہ اسمبلیوں كی نشستیں بڑھانے كی صورت میں آئین میں ترمیم كرنا ہو گی۔

زاہد حامد نے کہا کہ مجوزہ الیكشن ایكٹ كے تحت الیكشن كمیشن ہر سال اپنی كاركردگی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش كرنے كا پابند ہو گا، یہ رپورٹ الیكشن كمیشن كی ویب سائٹ پر بھی جاری كی جائے گی۔ ایك سوال كے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا كہ عام انتخابات میں الیكٹرانك ووٹنگ مشینوں كا استعمال پائلٹ پراجیكٹ كی كامیابی پر منحصر ہے۔
Load Next Story