ممكنہ وقت میں لوڈشیڈنگ كا مكمل خاتمہ اولین ترجیح ہے وزیراعظم
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت توانائی كے بارے میں كابینہ كمیٹی كا اجلاس ہوا
وزیراعظم نواز شریف نے كہا ہے كہ كم سے كم ممكنہ وقت میں بجلی كی لوڈشیڈنگ كا مكمل خاتمہ حكومت كی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت توانائی كے بارے میں كابینہ كمیٹی كا اجلاس ہوا جس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینئر حكام نے شركت كی۔ وفاقی سیكریٹری پانی و بجلی نے اجلاس کے شرکا کو رواں موسم میں درجہ حرارت میں جلد اضافہ اور ذخائر میں پانی كی سطح كم ہونے كی وجہ سے بجلی كی طلب میں اضافہ كے بارے میں آگاہ كیا جب کہ شرکا كو بجلی كی طلب اور رسد كے بارے میں بھی بتایا گیا۔
اجلاس كو آگاہ كیا گیا كہ 2017 كے آخر تك 5710 میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے كہا كہ 8 ہزار میگاواٹ سے زائد كی نئی پیداوار جون 2018 سے قبل نیشنل گرڈ میں شامل ہونے كے ساتھ ہم لوڈشیڈنگ فری پاكستان کے لیے صحیح سمت میں گامزن ہیں۔ انہوں نے كہا كہ حكومت نہ صرف ملك میں توانائی كی موجودہ قلت كو دور كرنے پر توجہ مركوز كیے ہوئے ہے بلكہ توانائی كی آئندہ كی بڑھتی ہوئی ضروریات كو پورا كرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے كام كے معیار اور استعداد پر سمجھوتہ كیے بغیر بجلی كے منصوبہ جات كی جلد تكمیل كی ہدایت كی۔ انہوں نے صارفین كی سہولت کے لیے مختلف سركاری اداروں كے مابین رابطہ بڑھانے كی بھی ہدایت كی۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت توانائی كے بارے میں كابینہ كمیٹی كا اجلاس ہوا جس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینئر حكام نے شركت كی۔ وفاقی سیكریٹری پانی و بجلی نے اجلاس کے شرکا کو رواں موسم میں درجہ حرارت میں جلد اضافہ اور ذخائر میں پانی كی سطح كم ہونے كی وجہ سے بجلی كی طلب میں اضافہ كے بارے میں آگاہ كیا جب کہ شرکا كو بجلی كی طلب اور رسد كے بارے میں بھی بتایا گیا۔
اجلاس كو آگاہ كیا گیا كہ 2017 كے آخر تك 5710 میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے كہا كہ 8 ہزار میگاواٹ سے زائد كی نئی پیداوار جون 2018 سے قبل نیشنل گرڈ میں شامل ہونے كے ساتھ ہم لوڈشیڈنگ فری پاكستان کے لیے صحیح سمت میں گامزن ہیں۔ انہوں نے كہا كہ حكومت نہ صرف ملك میں توانائی كی موجودہ قلت كو دور كرنے پر توجہ مركوز كیے ہوئے ہے بلكہ توانائی كی آئندہ كی بڑھتی ہوئی ضروریات كو پورا كرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے كام كے معیار اور استعداد پر سمجھوتہ كیے بغیر بجلی كے منصوبہ جات كی جلد تكمیل كی ہدایت كی۔ انہوں نے صارفین كی سہولت کے لیے مختلف سركاری اداروں كے مابین رابطہ بڑھانے كی بھی ہدایت كی۔