خرم دستگیر کو تجارتی خسارے میں اضافے پر تشویش
وزیرتجارت کی زیرصدارت اجلاس،حکام کو برآمد بڑھانے کیلیے ٹھوس اقدامات کی ہدایت
وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے برآمدات میں کمی، درآمدات میں اضافے اور بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ برآمدات میں اضافے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ برآمدت میں مسلسل کمی کے سلسلے کو روکا جا سکے جبکہ تجارتی خسارہ اس وقت 20ارب 20کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز وزیر تجارت خرم دستگیرکی زیر صدارت ملکی تجارتی اعدادو شمار کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہواجس میں وزیرتجارت کو برآمدات ،درآمدات اور تجارتی خسار ے کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر تجارت نے برآمدات میں آنے والی کمی، درآمدات میں مسلسل اضافے اور تجارتی خسارے میں اضافے پر اظہار تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر تجارت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ درآمدات میں ہونے والے اضافے کی وجوہ کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں کیونکہ درآمدات میں اضافے کے باعث تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ درآمدات میں اضافے کی صورتحال اور ان سے نمٹنے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے الگ اجلاس منعقد کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نئی تجارتی پالیسی کے تحت برآمدات بڑھانے کے مختلف اقدامات کے لیے رواں مالی سال مختص 6ارب روپے میں سے تاحال کوئی فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال برآمدات کا ہدف 24ارب 70کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے تاہم پہلے8 ماہ (جولائی تافروری) کے دوران برآمدات کا حجم13ارب 31کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا اور اسی عرصے میں درآمدات 33 ارب 52کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جس سے تجارتی خسارہ 20ارب 20کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ برآمدات میں اضافے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ برآمدت میں مسلسل کمی کے سلسلے کو روکا جا سکے جبکہ تجارتی خسارہ اس وقت 20ارب 20کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز وزیر تجارت خرم دستگیرکی زیر صدارت ملکی تجارتی اعدادو شمار کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہواجس میں وزیرتجارت کو برآمدات ،درآمدات اور تجارتی خسار ے کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر تجارت نے برآمدات میں آنے والی کمی، درآمدات میں مسلسل اضافے اور تجارتی خسارے میں اضافے پر اظہار تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر تجارت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ درآمدات میں ہونے والے اضافے کی وجوہ کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں کیونکہ درآمدات میں اضافے کے باعث تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ درآمدات میں اضافے کی صورتحال اور ان سے نمٹنے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے الگ اجلاس منعقد کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نئی تجارتی پالیسی کے تحت برآمدات بڑھانے کے مختلف اقدامات کے لیے رواں مالی سال مختص 6ارب روپے میں سے تاحال کوئی فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال برآمدات کا ہدف 24ارب 70کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے تاہم پہلے8 ماہ (جولائی تافروری) کے دوران برآمدات کا حجم13ارب 31کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا اور اسی عرصے میں درآمدات 33 ارب 52کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جس سے تجارتی خسارہ 20ارب 20کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔