شام میں مزید حملے کیے جائیں گے امریکی صدر
شام میں نہتے شہریوں کا مزید قتل عام برداشت نہیں کیا جائے گا، بشار الاسد کو سزا دیں گے، ٹرمپ کا کانگریس کو خط
KARACHI:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام پر مزید حملے کیے جائیں گے۔
امریکی صدر نے خط میں کانگریس کو شام میں کیے گئے میزائل حملوں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ شام میں نہتے شہریوں کا مزید قتل عام برداشت نہیں کیا جائے گا تاہم بشارالاسد کو سزا دینے کے لیے مزید حملے کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے نیویارک میں کہاکہ ٹرمپ شام میں مزید حملے کریں گے، امریکا نے روس سے ایک مرتبہ پھر شامی حکومت پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے، صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں نے روس کو خبردار کیا کہ شامی حکومت کی طرف سے کوئی اور ممکنہ کیمیائی حملہ روس امریکا تعلقات کے لیے سخت نقصان دہ ہوگا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے روس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شام میں کیمیائی حملے کا ذمے دار روس ہے جو شامی حکومت کو باغیوں کے علاقے پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے روکنے میں ناکام رہا۔
علاوہ ازیں روس اور ایران نے امریکی صدر کو دھمکی دی ہے کہ وہ حقیقی جنگ کے لیے تیار رہیں۔ لندن میں روسی سفارتخانے نے امریکی بمباری کو حقیقی جنگ سے تعبیر کیا ہے جبکہ ایران نے امریکا کو خبردار کیاکہ وہ سرخ لکیر کو عبور نہ کرے، جوابی فوجی کارروائی کا حق رکھتے ہیں، شام میں فوجی ایئر بیس پر امریکی میزائل حملے کے بعد روس نے علاقے میں جنگی بحری جہاز بھیج دیاہے۔
ادھر چین نے شام میں اقوام متحدہ کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مسئلے کا واحد حل سیاسی طریقہ کار ہے، عالمی برادری کو شامی عوام کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام پر مزید حملے کیے جائیں گے۔
امریکی صدر نے خط میں کانگریس کو شام میں کیے گئے میزائل حملوں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ شام میں نہتے شہریوں کا مزید قتل عام برداشت نہیں کیا جائے گا تاہم بشارالاسد کو سزا دینے کے لیے مزید حملے کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے نیویارک میں کہاکہ ٹرمپ شام میں مزید حملے کریں گے، امریکا نے روس سے ایک مرتبہ پھر شامی حکومت پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے، صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں نے روس کو خبردار کیا کہ شامی حکومت کی طرف سے کوئی اور ممکنہ کیمیائی حملہ روس امریکا تعلقات کے لیے سخت نقصان دہ ہوگا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے روس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شام میں کیمیائی حملے کا ذمے دار روس ہے جو شامی حکومت کو باغیوں کے علاقے پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے روکنے میں ناکام رہا۔
علاوہ ازیں روس اور ایران نے امریکی صدر کو دھمکی دی ہے کہ وہ حقیقی جنگ کے لیے تیار رہیں۔ لندن میں روسی سفارتخانے نے امریکی بمباری کو حقیقی جنگ سے تعبیر کیا ہے جبکہ ایران نے امریکا کو خبردار کیاکہ وہ سرخ لکیر کو عبور نہ کرے، جوابی فوجی کارروائی کا حق رکھتے ہیں، شام میں فوجی ایئر بیس پر امریکی میزائل حملے کے بعد روس نے علاقے میں جنگی بحری جہاز بھیج دیاہے۔
ادھر چین نے شام میں اقوام متحدہ کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مسئلے کا واحد حل سیاسی طریقہ کار ہے، عالمی برادری کو شامی عوام کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔