پنجاب کے تمام مزارات کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ
محکمہ اوقاف کے پاس پنجاب میں مزارات کی تعداد کے حوالے سے کوئی ریکارڈ موجود نہیں
پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام چھوٹے اور بڑے مزارات کو رجسٹرڈ کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سرگودھا میں مزار کے متولی کے ہاتھوں 20 افراد کے بے دردی سے قتل ہونے کے بعد پنجاب حکومت حرکت میں آگئی ہے اور صوبے کے تمام مزارت کو رجسٹرڈ کرنے سمیت جعلی پیروں اور ان کے چیلوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
پنجاب میں موجود جعلی پیروں اور غیر رجسٹرڈ مزارت کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور محکمہ اوقاف و مذہبی امور نے سفارشات کی تیاری بھی شروع کردی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سرگودھا میں دربار کے متولی نے 20 افراد کو قتل کردیا
صوبائی وزیرمذہبی امور زعیم قادری کی ہدایت پر تیار کی جانے والی سفارشات میں جعلی پیروں اور ان کے کارندوں کی سزا کا بھی تعین کیا گیا ہے جس کے مطابق جعلی پیروں کو 5 سے 7 سال تک قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا جاسکے گا جب کہ ان کے چیلوں کو بھی 3 سے 5 سال تک سزا دی جائے گی۔
صوبے کے تمام بڑے اور چھوٹے مزارات کو رجسٹرڈ کیا جائے گا جب کہ مزارات کے سجادہ نشینوں اور متولوں کا ریکارڈ بھی مرتب کیا جائے گا اس حوالے سے پنجاب کے معروف آستانوں کے سجادہ نشینوں سے بھی تجاویز مانگی گئی ہیں۔ اس سے قبل محکمہ اوقاف کے پاس پنجاب میں مزارات کی تعداد کے حوالے سے کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ سفارشات کو وزیراعلیٰ پنجاب کو منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا جس کے بعد باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سرگودھا میں مزار کے متولی کے ہاتھوں 20 افراد کے بے دردی سے قتل ہونے کے بعد پنجاب حکومت حرکت میں آگئی ہے اور صوبے کے تمام مزارت کو رجسٹرڈ کرنے سمیت جعلی پیروں اور ان کے چیلوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
پنجاب میں موجود جعلی پیروں اور غیر رجسٹرڈ مزارت کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور محکمہ اوقاف و مذہبی امور نے سفارشات کی تیاری بھی شروع کردی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سرگودھا میں دربار کے متولی نے 20 افراد کو قتل کردیا
صوبائی وزیرمذہبی امور زعیم قادری کی ہدایت پر تیار کی جانے والی سفارشات میں جعلی پیروں اور ان کے کارندوں کی سزا کا بھی تعین کیا گیا ہے جس کے مطابق جعلی پیروں کو 5 سے 7 سال تک قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا جاسکے گا جب کہ ان کے چیلوں کو بھی 3 سے 5 سال تک سزا دی جائے گی۔
صوبے کے تمام بڑے اور چھوٹے مزارات کو رجسٹرڈ کیا جائے گا جب کہ مزارات کے سجادہ نشینوں اور متولوں کا ریکارڈ بھی مرتب کیا جائے گا اس حوالے سے پنجاب کے معروف آستانوں کے سجادہ نشینوں سے بھی تجاویز مانگی گئی ہیں۔ اس سے قبل محکمہ اوقاف کے پاس پنجاب میں مزارات کی تعداد کے حوالے سے کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ سفارشات کو وزیراعلیٰ پنجاب کو منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا جس کے بعد باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی۔