طالبان کے نام سے باس کا اغوا چینی باشندہ گرفتار

ڈیفنس میں چینی ملازم نے تاوان کیلیے اپنے باس کواغوا کرایا، الزام طالبان پر دھردیا


Staff Reporter January 17, 2013
یوگینگ تاوان کے بغیر گھر پہنچا، شک پر ملازم گرفتار، پولیس نے تحقیقات شروع کردی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: طالبان کی دہشت کو جہاں دیگر جرائم پیشہ افراد اپنے لیے استعمال کررہے ہیں، وہاں کراچی میں رہائش پذیر چینی شہری نے بھی اپنے باس کو اغوا کراکے طالبان کی جانب سے تاوان طلب کرنے کا الزام لگادیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے علاقے میں واقع ایک چینی کمپنی کے افسر یوگینگ بے اپنے ملازم ہائی فینگ کے ہمراہ 6جنوری کو خیابان مجاہد سے غائب ہوگئے۔ ان کی کمپنی کے عملے اور اہل خانہ نے انھیں تلاش کیا لیکن ان کے بارے میں کچھ پتا نہیں چلا۔کچھ روز بعد ان کے ساتھ جانے والاملازم کمپنی واپس آیا اور عملے کے استفسار پر اس نے بتایا کہ وہ اور باس لاہور گئے تھے۔ کمپنی سے نکل کر یہ ملازم باسکی رہائش گاہ پر گیا اور انکی اہلیہ کو بتایا کہ طالبان نے اسے اور باس کو اغوا کرلیا ہے۔

اس نے بڑی بڑی داڑھیوں والے مسلح افراد کے ہمراہ اپنی اور باس کی تصاویر بھی اہل خانہ کو دکھائیں اوربتایا کہ طالبان نے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا ہے اور تاوان کی وصولی کے لیے اسے رہا کیا ہے۔اس اطلاع پر کمپنی کے منیجر نے چینی قونصل خانے کی مدد سے 13جنوری کو درخشاں پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرادیا۔ اغواء کارروں کو مغوی کو چھپانے میں مشکلات پیش آئیں تو انھوںنے تاوان وصول کیے بغیر ہی یوگینگ بے کو رہاکردیا۔

6

رہائی کے بعد مغوی نے ہائی فینگ پر شبہے کا اظہار کیا جس کے بعد پولیس نے ملزم کوحراست میں لے کر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت 03کے روبرو پیش کیا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر عبدالمعروف نے پولیس کی جانب سے ریمانڈ کے لیے موقف اختیارکیاکہ اغواء برائے تاوان دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اس کے علاوہ عالمی برادری میں ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اسلیے تفصیلی تحقیقات کے لیے ملزم کا جسمانی طور پرپولیس کی تحویل میں ہونا ضروری ہے ، فاضل عدالت نے انکا موقف سننے کے بعد ملزم کو25جنوری تک پولیس کی تحویل میںدیدیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں