رینٹل پاور بے ضابطی کی نشاندہی کرچکے‘ آڈیٹر جنرل

سفارشات پر عمل کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے، صوابدیدی فنڈ کا جائزہ لینے کے بھی مجاز ہیں


Numainda Express January 17, 2013
خفیہ فنڈ کی جزئیات نہیں دیکھی جاتیں، آڈیٹر جنرل عوام کی درخواستوں پر بھی کارروائی کرتا ہے

آڈیٹر جنرل آف پاکستان محمد اختر بلند رانا نے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل آفس نے رینٹل پاور کے معاملے میں بے ضابطی کی نشاندہی کی تھی اور ذمے داروں کا تعین کرکے اپنی سفارشات پارلیمنٹ میں بھجوائی تھیں اس پر عمل کرنا نہ کرنا پارلیمنٹ کا کام تھا۔

یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کا ادارہ آئینی آزاد اور خود مختار ہے جو منصوبوں کے کارآمد ہونے کا بھی جائزہ لیتا ہے اور اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کو بھیجتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی ادارہ یا محکمہ آڈٹ سے ماورا نہیں اور صوابدیدی فنڈ تک کا بھی آڈیٹر جنرل آفس جائزہ لیتا ہے تاہم خفیہ فنڈ کی جزئیات آڈیٹر جنرل نہیں دیکھتا ۔

12

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اخراجات کا بھی آڈٹ ہوتا ہے اور ایک میکنزم کے تحت تسلسل کے ساتھ آڈٹ کا عمل جاری رہتا ہے حتیٰ کہ پاکستان کے سفارتخانے بھی آڈٹ کے عمل سے گزرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا ادارہ عوام کی طرف سے موصول ہونے والی درخواستوں پر بھی کارروائی کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں