حکومت کے پاس آج کا دن ہے پھر فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہوگاطاہر القادری
اگر صدر پاکستان اپنے وفد کے ساتھ مذاکرات کے لئے نہیں آتے تو فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہوگا، طاہرالقادری
طاہر القادری نے حکومت کو 3 بجے تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج فیصلے کا آخری دن ہے کل کوئی دھرنا نہیں ہوگا اگر صدر پاکستان اپنے وفد کے ساتھ مذاکرات کے لئے نہیں آتے تو فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہوگا۔
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کو مذاکرات کیلئے 3 ہفتے دیئے مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے، حکمران ہٹ دھرمی اور بربریت پر قائم ہیں اور ان کی طرف سے مزاکرات کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ، آج کی بارش ہمارے لئے اللہ کی رحمت ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور پشاور میں لوگ گئی دن تک اپنے پیاروں کی لاشوں کے ہمراہ دھرنا دیتے رہے لیکن حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑا، حکمرانوں کو انسانیت اور غریب عوام کی کوئی فکر نہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت دہشتگردوں کو بے نقاب کرنے کی ذمہ دار ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم سزا دیں تو کیسے دیں حکومت کسی بھی کیس میں دہشتگردوں کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کرتی، دہشتگردوں کے خلاف قانون پر نظرثانی کی جائے، مضبوط قوانین بنائے جائیں تاکہ کوئی دہشتگرد قانون کی گرفت سے آزاد نہ ہوسکے، اس دہشتگردی نے پوری قوم کو خوف و ہراس کی زندگی گزارنے پر مجبور کردیا ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ دوسرا بڑا مسئلہ کرپشن ہے، حکومت قرضے لے کر پیسے ادا کررہی ہے اور سارے خزانے کو کرپشن کھا گئی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے نام پر جو پیسہ حکومت ورلڈ بینک سے لیتی ہے وہ کرپٹ سیاسی لیڈوں کی جیب میں جاتا ہے، ملک بھر کی بار کونسل کے وکلا اور ہر طبقہ زندگی کے لوگ اس لانگ مارچ میں شریک ہیں کیونکہ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
طاہرالقادری نے کہا کہ تیسری بنیادی خرابی اور اس کی جڑ اس ملک میں آئین اور قانون پر عملدرآمد نہ ہونا، حکمران اپنے سیاسی بیان میں تو کہتے ہیں کہ کوئی کام خلاف آئین نہیں ہوگا مگر حکمران 5 سال سے آئین کے خلاف ہی کام کررہے ہیں، اس کی مثال سپریم کورٹ کا رینٹل پاور کیس کا حالیہ فیصلہ ہے جس کے بعد وزرا کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کو وزیراعظم کی گرفتاری کا فیصلہ دینے کا اختیار نہیں۔
طاہرالقادری نے کہا کہ ملک کا چوتھا بڑا مسئلہ بجلی اور گیس کا ہے، ملک اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے اور حکمرانوں کو اس کی فکر نہیں، ملک میں نا کسی کو روزگار میسر ہے اور نا ہی کسی کو جان و مال کا تحفظ حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی کہاں سے آئے گی جو پیسہ بجلی اسٹیشنوں اور رینٹل پاور کے لئے لگنا تھا وہ تمام تو حکمران کھا گئے۔
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کو مذاکرات کیلئے 3 ہفتے دیئے مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے، حکمران ہٹ دھرمی اور بربریت پر قائم ہیں اور ان کی طرف سے مزاکرات کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ، آج کی بارش ہمارے لئے اللہ کی رحمت ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور پشاور میں لوگ گئی دن تک اپنے پیاروں کی لاشوں کے ہمراہ دھرنا دیتے رہے لیکن حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑا، حکمرانوں کو انسانیت اور غریب عوام کی کوئی فکر نہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت دہشتگردوں کو بے نقاب کرنے کی ذمہ دار ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم سزا دیں تو کیسے دیں حکومت کسی بھی کیس میں دہشتگردوں کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کرتی، دہشتگردوں کے خلاف قانون پر نظرثانی کی جائے، مضبوط قوانین بنائے جائیں تاکہ کوئی دہشتگرد قانون کی گرفت سے آزاد نہ ہوسکے، اس دہشتگردی نے پوری قوم کو خوف و ہراس کی زندگی گزارنے پر مجبور کردیا ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ دوسرا بڑا مسئلہ کرپشن ہے، حکومت قرضے لے کر پیسے ادا کررہی ہے اور سارے خزانے کو کرپشن کھا گئی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے نام پر جو پیسہ حکومت ورلڈ بینک سے لیتی ہے وہ کرپٹ سیاسی لیڈوں کی جیب میں جاتا ہے، ملک بھر کی بار کونسل کے وکلا اور ہر طبقہ زندگی کے لوگ اس لانگ مارچ میں شریک ہیں کیونکہ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
طاہرالقادری نے کہا کہ تیسری بنیادی خرابی اور اس کی جڑ اس ملک میں آئین اور قانون پر عملدرآمد نہ ہونا، حکمران اپنے سیاسی بیان میں تو کہتے ہیں کہ کوئی کام خلاف آئین نہیں ہوگا مگر حکمران 5 سال سے آئین کے خلاف ہی کام کررہے ہیں، اس کی مثال سپریم کورٹ کا رینٹل پاور کیس کا حالیہ فیصلہ ہے جس کے بعد وزرا کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کو وزیراعظم کی گرفتاری کا فیصلہ دینے کا اختیار نہیں۔
طاہرالقادری نے کہا کہ ملک کا چوتھا بڑا مسئلہ بجلی اور گیس کا ہے، ملک اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے اور حکمرانوں کو اس کی فکر نہیں، ملک میں نا کسی کو روزگار میسر ہے اور نا ہی کسی کو جان و مال کا تحفظ حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی کہاں سے آئے گی جو پیسہ بجلی اسٹیشنوں اور رینٹل پاور کے لئے لگنا تھا وہ تمام تو حکمران کھا گئے۔