کلبھوشن کو قانون کے مطابق سزا ملی عالمی دباؤ نہیں آئے گا ایکسپریس فورم

خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ، بھارت ناکام ہوا، دنیا ہمارے موقف کی تائیدکر رہی ہے، محمد مہدی

بھارتی جاسوس کو صفائی کا پورا موقع دیا گیا، جاوید حسین۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز/فائل

ماہر امور خارجہ و رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد مہدی نے کہا کہ ہماری ایجنسیاں بہت قابل ہیں، ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ہم نے ایک ہائی لیول کا جاسوس پکڑا ہے جو بھارتی حاضر سروس افسر بھی ہے اور اب اسے درست سزا دی گئی ہے، ہمیں اس مسئلے پر خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، دنیا ہم سے ناراض نہیں ہو گی بلکہ ہمارے کے موقف کی تائید کر رہی ہے۔

سابق سفارت کار جاوید حسین نے کہا کہ کلبھوشن نے خود اعتراف کیا کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کو پھیلانے میں ملوث تھا، ساڑھے 3 ماہ کے ٹرائل کے بعد شواہد اور تحقیقات کی روشنی میں قانون کے مطابق اسے پھانسی کی سزا دی گئی ہے، اب ہمیں اپنے عوام، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر پرُ زور طریقے سے یہ بتانا ہے کہ یہ شخص ہمارے ملک میں دہشت گردی پھیلانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے میں ملوث تھا۔


دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) راحت لطیف خواجہ نے کہا کہ کلبھوشن پاکستان کی حدود میں پکڑا گیا، اس نے کراچی اور بلوچستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک قائم کرنے کا اعتراف کیا، وہ چاہ بہار میں سونے کی دکان چلاتا تھا اور وہ بھارت کا حاضر سروس نیوی افسر بھی ہے، ایک سال کی تفتیش اور فوجی ٹرائل کے بعد اسے سزائے موت سنا دی گئی ہے جس کے بعد اب واویلا شروع ہو گیا ہے، حکومت کو اسے ہر ممکن قانونی تعاون فراہم کرنا چاہیے۔ ہمیں کسی کو صفائی دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم نے بالکل درست فیصلہ لیا۔

ماہر قانون پیر مسعود چشتی نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا ٹرائل آرمی ایکٹ 1952 کے مطابق ہوا جسے ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اعلیٰ عدلیہ کو اس وقت تک اسکا اختیار نہیں ہے جب تک اس میںکوئی بددیانتی یا دائرہ کار کی خلاف ورزی نہ ہو۔ بھارت سپریم کورٹ میں جانے کا کہہ رہا ہے لیکن سپریم کورٹ میں اسکی شنوائی نہیں ہوگی۔

 
Load Next Story