مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں طلبا کے تشدد سے طالبعلم جاں بحق

طلبا تنظیموں کے تصادم میں 5 طالب علم زخمی ہوئے جب کہ 35 کو حراست میں لے لیا، پولیس


April 13, 2017
طلبا تنظیموں کے تصادم میں 5 طالب علم زخمی ہوئے جب کہ 35 کو حراست میں لے لیا، پولیس، فوٹو؛ فیس بک پیج

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیمپس میں طلبا کے تشدد سے ایک طالب علم جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کےمطابق عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیمپس میں طالب علم پر مشتعل طلبا نے بدترین تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، مرنے والے طالب علم کی شناخت مشال خان کے نام سے ہوئی جو صوابی کا رہائشی اور شعبہ ماس کمیونیکیشن کا طالب علم تھا۔

جاں بحق طالب علم کے دوست نے بتایا کہ طلبا کے مشتعل ہجوم نے پہلے مشال پر فائرنگ کی اور پھر سر اور سینے پر ڈنڈوں سے بری طرح تشدد کیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ ڈی ایس پی مردان نے طالب علم کی تشدد سے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طلبا تنظیم کے درمیان تصادم میں 5 طالب علم زخمی بھی ہوگئے جب کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا اور 35 طالب علموں کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے جاں بحق ہونے والے طالب علم کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا جب کہ واقعے کے بعد طلبا کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔

دوسری جانب رجسٹرار عبدالولی خان یونیورسٹی نے مردان کیمپس کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔